ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے لو جہاد کے بیان کو لیکر میرٹھ کے وکلاء میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی لڑکیوں کی حفاظت کے نام پر ملک کے ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ بہار انتخابات اور اترپردیش کے ضمنی انتخابات کو سامنے رکھ کر دیا گیا ان کا یہ بیان ووٹ حاصل کرنے کا ایک سستا طریقہ ہے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کا یہ بیان ملک کا امن و امان خراب کرسکتا ہے۔
وکلاء کا ماننا ہے کہ اس طرح کے بیانات سے وہ عوام کو بنیادی موضوعات سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں ملازمت اور روزگار کے مواقع تلاش کیے جائیں، نہ کہ اس طرح کی بیان بازی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ادیب و مصنف مولانا اسیر ادروی کی طبیعت ناساز
بتا دیں کہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گذشتہ روز ایک انتخابی اجلاس میں کہا کہ ان کی حکومت لو جہاد کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر لوگ بہنوں اور بیٹیوں کے وقار سے کھیلتے ہیں اور اگر ایسے لوگ باز نہیں آئے تو ان کا رام نام ستیہ ہے، کی یاترا نکلنے والی ہے، یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ بات مشرقی یوپی کے جون پور میں منعقدہ ایک ریلی میں کہی تھی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خفیہ طریقے سے، نام چھپا کر بہنوں اور بیٹیوں کے احترام کے ساتھ کھیلتے ہیں ایسے لوگوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ اگر یہ لوگ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے تو رام نام ستیہ ہے، کی یاترا نکلنے والی ہے۔
یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ریلی میں لو جہاد کے خلاف ہندوؤں کی آخری رسومات کے دوران استعمال ہونے والے نعروں کا استعمال کیا۔