علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ "ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی نے مجھ سے ٹیلیفون پر بات کی۔ میں نے انہیں اے ایم یو اور علی گڑھ میں کووڈ کی صورتحال سے آگاہ کیا، اے ایم یو میں قیمتی جانوں کے افسوسناک نقصان سمیت۔ وزیر اعلیٰ نے اے ایم یو کے عملے کے لواحقین سے مکمل تعاون اور تعزیت کی یقین دہائی کرائی۔"
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اپنے ٹویٹر پر وزیر مملکت برائے تعلیم سے بات چیت سے متعلق بھی ٹویٹ کیا جس میں کہا گیا ہے " مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سنجے دھوتری نے مجھ سے ٹیلیفون پر بات کی۔ انہوں نے اے ایم یو میں کووڈ صورتحال کے بارے میں بتایا، بشمول عملے کی قیمتی جانوں کے افسوسناک نقصان سمیت۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں کو مکمل تعاون اور تعزیت کا یقین دلایا۔"
واضح رہے دو روز قبل تدریسی عملے کر سلسلے میں اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل و سی ایم ایس پروفیسر شاہد علی صدیقی نے اپنی وضاحت میں کہا کہ "ملک میں کووڈ 19 کی دوسری لہر آنے کے بعد سے یونیورسٹی کے 18 اساتذہ کی افسوسناک موت ہوئی ہے۔ جن میں سے 15 موت کووڈ 19 سے ہوئی ہیں اور تین اموات دماغ کے تپِ دق جگر وغیرہ کے مرض سے ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں:
اے ایم یو کے پروفیسرز کے انتقال پر اشوک گہلوت نے کہا جانچ ہونی چاہیئے
انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں 11 اموات ہوئی ہیں جب کہ تین اموات علی گڑھ کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ چار اساتذہ کا انتقال علی گڑھ سے باہر ہوا۔ اطلاع کے مطابق تقریباً 17 غیر تدریسی ملازمین کی بھی اموات ہو چکی ہیں۔