صفائی کو جب تک زندگی کا لازمی حصہ نہیں بنایا جاتا اور اس سے متعلق احساس کو فروغ نہیں دیا جا تا تب تک وہ موثر صفائی نہیں کہلا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار نئی دستاویزی فلم 'صفائی باز' میں کام کرنے والے اداکار سریندر پال نے کیا ہے۔ انہوں نے مہا بھارت سیریل میں درونا چاریہ کا تاریخی کردار ادا کیا تھا۔
نوئیڈا میں فلم 'صفائی باز' کے پوسٹر اجرا کے موقع پر انہوں نے کہا کہ اس طرح کی دستاویزی اور معاشرتی ایشو اور مہم پر فلم بننی چاہئیں۔ انہوں نے فلم کے ڈائریکٹر اور تخلیق کار اوینیش سنگھ کی کوششوں کو سراہا۔ جنہوں نے سماجی پس منظر پر مبنی فلم بنا کر لوگوں میں شعوری بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
شکتی مان میں کام کر چکے سریندر سنگھ نے کہا کہ سیورمین ہمارے معاشرے کا انتہائی اہم رکن ہے، کیوں کہ وہ ایسا کام کرتا ہے جو دوسرے کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، مگر افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ سیورمین کو عزت اور اہمیت نہیں دی جاتی جو اس کا حق بنتا ہے۔انہیں مسائل کو فلم کے ذریعے سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔