ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع نیمچ سٹی تھانہ علاقے میں پرانی کچہری پر ہنومان کی مورتی رکھے جانے کو لے کر دو طبقوں میں تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ مسلم طبقہ کے لوگوں نے کہا کہ یہ درگاہ کی جگہ ہے اور اس جگہ پر مندر تعمیر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دونوں طبقوں کو آمنے سامنے دیکھ ضلع پولیس نے مورچہ سنبھالتے ہوئے حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی اور دونوں طبقے کے لوگوں کو سمجھایا گیا۔ آپ کو بتا دیں کہ یہ واقعہ 16 مئی کو شام ساڑھے سات بجے پیش آیا۔ جسے پولیس نے قابو کرنے کے لیے لاٹھی چارج کے ساتھ آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے جس کے بعد سٹی کوتوالی علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور اس وقت حالات قابو میں ہے۔Clashes erupt in MP's Neemuch
ضلع ایس پی نیمچ سورج کمار ورما کے مطابق 16 مئی شام لگ بھگ ساڑھے سات بجے گلی نمبر ایک سردار محلہ سیٹی کوتوالی میں دو طبقے کے لوگ ایک جگہ جمع ہو کر آپس میں پتھراؤ اور آگ زنی ٹھیک واردات کو انجام دے رہے تھے۔ واقعہ کی معلومات ملتے ہی ضلع ایس پی اور ضلع کلکٹر پولیس بل کے ساتھ حادثے کی جگہ پہنچے۔ پولیس کے ذریعے کارروائی کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کیا گیا، جس کے لیے پولیس کو ہلکی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔
واقعہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ محکمہ پولیس نے بتایا کہ حادثے میں ابھی تک کل 9 لوگوں کو راونڈ اپ کیا گیا ہے اور دیگر ملزمان کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ فی الحال حالات قابو میں ہیں وہی حساس علاقوں میں ڈرون کیمرے اور سی سی ٹی وی کے ذریعے حالات پر نظر رکھے جا رہے ہیں۔