نوئیڈا شہر میں اتوار کے روز کسانوں کا چلہ بارڈر پر تالی اور تھالی بجانے کا منظر سامنے آیا ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس بار کورونا کو بھگانے کے لیے نہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے تالی اور تھالی بجائی گئی۔
چلہ سرحد پر 27 دنوں سے کسان متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کا ساتھ دینے کے لئے مختلف علاقوں سے کسانوں کی الگ الگ جماعتیں تحریک میں شامل ہو رہی ہے۔
اتنے دنوں سے احتجاج کے باوجود حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے تاہم حکومت کو نیند سے جگانے کے لیے آج کسانوں نے چلہ سرحد پر تالی اور تھالی بجا کر جاگو مودی جا گو کے نعرے لگائے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بیدار ہونے کی ایپل کی۔
کسانوں نے پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ بے شک حکومت سوئی ہوئی ہے لیکن ہم انہیں خواب غفلت سے جگائیں گے اور تینوں متنازع زرعی قوانین کی واپس کرائیں گے.
یہ بھی پڑھیں: راکیش ٹکیٹ کو دھمکی آمیز فون کال، کوشامبی میں کیس درج
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے پرخطر دور کے ابتدائی دنوں میں معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے سخت اور سنجیدہ اقدامات کے بجائے وزیر اعظم نریندر مودی نے تالی، تھالی اور گھنٹی بجانے کی اپیل کی تھی، لوگوں نے بھی ان کی اپیل پر جوش و خروش کا پورا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت در جماعت سڑکوں پر نکل کر تالیاں اور گھنٹیاں بجائیں تھی۔