بانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سر سید احمد خان کی 204 ویں یوم پیدائش کے موقع پر جشن یوم سر سید تقریب کا اہتمام سر سید ہاؤس میں آن لائن منعقدکیا گیا جس میں مہمان خصوصی کےطور پر سابق چیف جسٹس آف انڈیا، ٹی ایس ٹھاکرموجود تھے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے تعلیم یافتہ اور تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے جشن یوم سرسید بہت اہم اور خوشی کا دن ہوتا ہے۔ جشن یوم سرسید ویسے تو دنیا کے مختلف ممالک میں بڑے ہی احترام سے منایا جاتا ہے لیکن اے ایم یو کے طلبہ چاہے دنیا کے کسی بھی ملک میں ہوں ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ یوم سر سید کے موقع پر علی گڑھ تشریف لائیں تاکہ وہ بھی علی گڑھ میں ہونے والے جشن یوم سرسید میں شامل ہوسکیں۔
سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع ہر سال کی طرح جشن یوم سر سید تقاریب کا اہتمام بڑے ہی شان و شوکت سے کرتی ہے لیکن کورونا وبا کے سبب سر سید کے اپنے گھر میں آن لائن پروگرام شاندار طریقے سے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:کانپور میں دارالقضاء کا پھر سے آغاز، بڑی تعداد میں مقدمات کی سماعت جاری
اس میں مہمان خصوصی کے طور پر سابق چیف جسٹس آف انڈیا تیرتھ سنگھ ٹھاکر اور مہمان اعزازی، چیئرمین سیفی ہاسپٹل ٹرسٹ، ڈاکٹر قیدجوہر عزدین تھے۔
تقریب میں دو اساتذہ اور دو طلبہ نے بھی تقریر کی۔ اس کے علاوہ شعبہ رابطہ عامہ کے زیر اہتمام سرسید کی یوم پیدائش کے موقع پر ہونے والے آل انڈیا مضمون نویسی مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو انعامات کا اعلان کیا گیا۔
ڈاکٹر شاہد نے بتایا سر سید کی یوم پیدائش کے موقع پر ہر سال ایک بین الاقوامی اور ایک قومی سطح پر سرسید ایکسیلینس ایوارڈ دیا جاتا ہے اس بار بین الاقوامی سطح پر فرانسیسی رابنسن اور قومی سطح پر گوپی چند نارنگ کو سر سید ایکسیلینس ایوارڈ دیا گیا۔ اسی دوران تاریخی اہمیت کی حامل دو اہم کتابوں کا بھی اجرا کیا گیا۔اس طرح جشن یوم سر سید تقریبات صبح فجر کی نماز کے بعد قرآن خوانی اور سر سید احمد خان کے مزار پر چادر پوشی سے لے کر دیر دوپہر جشن یوم سر سید تقریبات کا سلسلہ جاری رہا۔