مرادآباد میں ہر سال کی طرح اس سال بھی کندرکی کے آئی ٹی ایم کالج میں جشن علامہ اقبال منایا گیا۔ اس موقع پر عارف پاشا نے تقریر کرتے ہوئے کہا اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی زبان ہے اردو کو ہر مذہب اور ملت کے لوگ بولتے اور لکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اردو کو فروغ دینے کے لیے اردو مشاعرے اور اردو کے عنوان پر پروگرام منعقد کیا جانا بہت ضروری ہے۔ اتر پردیش میں اردو اکادمی اسکول پر بولتے ہوئے کہا کہ آج اس نئی ٹیکنالوجی کے دور میں تعلیم کے لحاظ سے اردو میڈیم اسکولوں کو ختم کر دیا گیا ہے لہذا اترپردیش میں اردو میڈیم اسکول کھولے جائیں۔
حکومت سے مانگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں جلد از جلد اردو ٹیچر کی تقرری کی جائے آج بھی اترپردیش میں 4460 اردو اساتذہ کی تقرری نہیں کی گئی ہے جبکہ یہ اسامی اکھلیش یادو کے دور حکومت میں نکالی گئی تھی۔
وہیں مہمان خصوصی تشریف لائے شاعر منصور عثمانی نے کہا کہ علامہ اقبال کو صرف ایک مذہب تک محدود نہ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص علامہ اقبال کا ایک شعر لے کر اپنی زندگی بنانا چاہے تو وہ ایک اچھی زندگی تشکیل دے سکتا ہے۔ اس موقع پر کی مہمانوں کو علامہ اقبال اعزاز سے بھی نوازا گیا۔