ETV Bharat / state

سی بی آئی جانچ کے لیے کلب جواد ذمہ دار: وسیم رضوی - اترپردیش نیوز

سی بی آئی نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی پر وقف بدعنوانی معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ وسیم رضوی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، 'مولانا کلب جواد اس کے لئے ذمہ دار ہیں۔'

CBI probe at the behest of Maulana kalbe Jawad: waseem rizvi
مولانا کلب جواد کے اشارے پر سی بی آئی جانچ: وسیم رضوی
author img

By

Published : Nov 20, 2020, 4:19 PM IST

Updated : Nov 20, 2020, 8:40 PM IST

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف سال 2016 میں پریاگ راج اور 2017 میں لکھنؤ کیس میں نامزد کیا گیا تھا، لیکن اس وقت سے وسیم رضوی پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی جبکہ اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج بھی ہوا تھا۔

دیکھیں ویڈیو

وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ سی بی آئی جانچ مولانا کلب جواد کے کہنے پر ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہے، جو ہمارے خلاف الزام لگاتا۔ ان کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہے جو ہمارے خلاف الزام لگاتا ہو کیونکہ ہم نے ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔

وسیم رضوی نے کہا کہ وہ ایرانی ایجنٹ ہیں، ایران سے پیسہ لے کر کشمیری دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں۔ میرے پاس اس کے ثبوت بھی ہیں، لیکن آج مولانا کلب جواد حکومت کو میرے خلاف گمراہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اس کا افسوس ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ مولانا کلب جواد نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ، 'پریاگ راج انتظامیہ اور وزیر اعظم کی جانچ پڑتال میں ثابت ہو چکا ہے کہ وسیم رضوی نے اوقاف کی جائیداد پر من مانے طریقوں سے خاص لوگوں کو بیچ کر کروڑوں روپے وصول کر لیا۔'

غورطلب ہے کہ کچھ روز قبل ہی مولانا کلب جواد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ ایسے میں اب وسیم رضوی کے خلاف سی بی آئی جانچ کو اس ملاقات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

maulana kalbe jawad met with amit shah
وزیر داخلہ امت شاہ اور مولانا کلب جواد

لکھنؤ میں ہوئے بدعنوانی میں وقف بورڈ کے دو افسران سمیت پانچ لوگ نامزد کیے گئے ہیں۔ اتر پردیش حکومت نے ان دونوں معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کروانے کے لیے مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ 11 اکتوبر 2019 کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری اونیش اوستھی نے اس بابت سی بی آئی کو خط بھی لکھا تھا لیکن اس وقت وسیم رضوی پر کاروائی نہ ہو سکی۔

سی بی آئی لکھنؤ کی اینٹی کرپشن برانچ نے آئی پی سی کی دفعہ 409، 420 اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی، بورڈ کے آفیسر غلام سیدین رضا، وقف انسپیکٹر باقر رضا کے علاوہ نریش کرشن سومانی اور ویجے کرشن سومانی کو نامزد کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے مولانا کلب جواد پر ایرانی ایجنٹ اور کشمیری دہشت گردوں کی فنڈنگ کرنے جیسا بڑا الزام عائد کیا ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ حکومت وسیم رضوی کے بیان پر کیا مولانا کلب جواد کے خلاف کوئی جانچ پڑتال کرتی ہے یا نہیں؟

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف سال 2016 میں پریاگ راج اور 2017 میں لکھنؤ کیس میں نامزد کیا گیا تھا، لیکن اس وقت سے وسیم رضوی پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی جبکہ اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج بھی ہوا تھا۔

دیکھیں ویڈیو

وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ سی بی آئی جانچ مولانا کلب جواد کے کہنے پر ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہے، جو ہمارے خلاف الزام لگاتا۔ ان کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہے جو ہمارے خلاف الزام لگاتا ہو کیونکہ ہم نے ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔

وسیم رضوی نے کہا کہ وہ ایرانی ایجنٹ ہیں، ایران سے پیسہ لے کر کشمیری دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں۔ میرے پاس اس کے ثبوت بھی ہیں، لیکن آج مولانا کلب جواد حکومت کو میرے خلاف گمراہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اس کا افسوس ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ مولانا کلب جواد نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ، 'پریاگ راج انتظامیہ اور وزیر اعظم کی جانچ پڑتال میں ثابت ہو چکا ہے کہ وسیم رضوی نے اوقاف کی جائیداد پر من مانے طریقوں سے خاص لوگوں کو بیچ کر کروڑوں روپے وصول کر لیا۔'

غورطلب ہے کہ کچھ روز قبل ہی مولانا کلب جواد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ ایسے میں اب وسیم رضوی کے خلاف سی بی آئی جانچ کو اس ملاقات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

maulana kalbe jawad met with amit shah
وزیر داخلہ امت شاہ اور مولانا کلب جواد

لکھنؤ میں ہوئے بدعنوانی میں وقف بورڈ کے دو افسران سمیت پانچ لوگ نامزد کیے گئے ہیں۔ اتر پردیش حکومت نے ان دونوں معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کروانے کے لیے مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ 11 اکتوبر 2019 کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری اونیش اوستھی نے اس بابت سی بی آئی کو خط بھی لکھا تھا لیکن اس وقت وسیم رضوی پر کاروائی نہ ہو سکی۔

سی بی آئی لکھنؤ کی اینٹی کرپشن برانچ نے آئی پی سی کی دفعہ 409، 420 اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی، بورڈ کے آفیسر غلام سیدین رضا، وقف انسپیکٹر باقر رضا کے علاوہ نریش کرشن سومانی اور ویجے کرشن سومانی کو نامزد کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے مولانا کلب جواد پر ایرانی ایجنٹ اور کشمیری دہشت گردوں کی فنڈنگ کرنے جیسا بڑا الزام عائد کیا ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ حکومت وسیم رضوی کے بیان پر کیا مولانا کلب جواد کے خلاف کوئی جانچ پڑتال کرتی ہے یا نہیں؟

Last Updated : Nov 20, 2020, 8:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.