لکھنؤ: سابق چیئرمین شیعہ وقف بورڈ مرتد وسیم رضوی جس نے اپنا مذہب تبدیل کرکے جتیندر نرائن سنگھ تیاگی نام رکھ لیا ہے۔ اس کے خلاف لکھنؤ کے سعادت گنج تھانہ میں مقدمہ درج ہوا ہے۔ کنیز فاطمہ ساکن احاطہ نور بیگ سعادت گنج لکھنؤ نے تھانہ سعادت گنج میں شکایت درج کروائی تھی کہ جیتندر تیاگی سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین کرتے ہوئے مسلسل نفرت آمیز اوراشتعال انگیز بیانات جاری کررہے ہیں جس سے ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اسے اس شرط پر ضمانت دی تھی کہ وہ کسی بھی طرح کے نفرت انگیز بیانات نہیں دے گا، لیکن وہ مسلسل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس شکایت پر تھانہ سعادت کی پولیس نے سنگین دفعات 153A, 295A, 500, 504, 505 (2 ) 509, 67 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Haridwar Dharm Sansad case ہریدوار دھرم سنسد معاملہ میں ملزم جتیندر نارائن تیاگی کو ضمانت ملی
اس مقدمہ کے بعد امید کی جارہی ہے کہ وسیم مرتد کی ضمانت رد ہوسکتی ہے اور اسے کسی بھی وقت عدالت کے ذریعہ دوبارہ جیل بھیجا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ وسیم رضوی کو ہری دوار میں ’نفرت انگیز بیانات‘ کے معاملہ میں پولیس نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں مشروط ضمانت دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ وہ کسی بھی طرح کے نفرت انگیز بیانات دینے سے باز رہے گا۔ خاص طور پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی سے پرہیز کرے گا۔ لیکن وسیم مسلسل سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کررہا ہے، جس پر تھانہ سعادت گنج میں اس کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔