ETV Bharat / state

گیا: پترپکش میلے کے دوران مسلم رضاکاروں کی بھی خدمات ناقابل فراموش - Contributions of Muslims in Gaya

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 1 hours ago

ضلع گیا میں بردران وطن کا ایک اہم مذہبی میلہ' پتر پکش میلہ' ان دنوں چل رہا ہے۔ 17 دنوں تک میلہ ہوتا ہے۔ جس میں ہر دن خاص طریقے کے ساتھ ہندو برادری کے گذرے ہوئے لوگوں کی روح کی تسکین ونجات کے لیے پنڈدان اور ترپن ہوتا ہے۔ شہر گیا کے وشنو پد علاقے سے لیکر دوسرے علاقے تک ان رسومات کو ادا کیا جاتا ہے اور عقیدے کے مطابق ہر جگہ کی الگ اہمیت ہے۔ لاکھوں کا مجمع ہوتا ہے۔ جس کی خدمت میں ضلع انتظامیہ کے ساتھ بلا تفریق مذہب کے شہر کے سماجی کارکنان بھی ہوتے ہیں۔ مسلم فرقے کے بھی لوگ انفرادی، اجتماعی اور تنظیمی سطح پر مدد کرتے ہیں۔

گیا: پترپکش میلے کے دوران مسلم رضاکاروں کی بھی خدمات ناقابل فراموش
گیا: پترپکش میلے کے دوران مسلم رضاکاروں کی بھی خدمات ناقابل فراموش (Etv bharat)

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں سناتن مذہب کے ماننے والوں کے لئے قومی شہرت یافتہ پتر پکش میلہ لگا ہوا ہے، یہاں ہر دن ہزاروں پنڈدانیوں کا ہجوم ہے جو اپنے مرحومین کے حق میں پنڈدان کررہے ہیں ۔ میلہ کو پر امن طور پر بہتر ڈھنگ سے اختتام کرانے میں ضلع انتظامیہ کے اہلکار مصروف ہیں۔ ساتھ ہی ضلع گیا کی صدیوں پرانی آپسی بھائی چارے اور گنگا جمنی تہذیب کی روایات کی بھی مثالیں پیش کی جارہی ہیں، کیونکہ آج بھی یہ روایت یہاں برقرار ہے، اس پتر پکش میلہ میں بھی مسلم فرقے کے لوگ تنظیمی سطح پر ہوں یا پھر اجتماعی اور انفرادی طور پر پنڈ دانیوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

گیا: پترپکش میلے کے دوران مسلم رضاکاروں کی بھی خدمات ناقابل فراموش (Etv bharat)

تنظیموں میں ایک' نگر ویکاس پریشد' بھی ہے جس کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے ریلوے اسٹیشن پر اسٹال دیے گئے ہیں۔ یہاں اسٹیشن پر ٹرینوں سے ہر دن آنے والے ہزاروں پنڈا دانیوں کی رہنمائی کی جاتی ہے، اس کیمپ میں مسلم طبقے کے لوگ بھی رضکارانہ طور پر ہردن خدمت انجام دے رہے ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ میلہ علاقے میں بھی مسلم طبقہ کے افراد خدمات انجام دیتے ہیں، مسلم رضاکاروں اور اُن کے ہندو دوستوں سے نمائندہ نے خصوصی گُفتگو کی تو ان کے ذریعے اپنے تاثرات میں کہا گیا کہ جتنے لوگ گیا شہر آرہے ہیں وہ ضلع اور ریاست کے مہمان ہیں۔ ہم یہاں اتحاد وبھائی چارے کی روایت کو صدیوں سے برقرار رکھے ہوئے ہیں اس مذہبی پروگرام میں بھی ہندووں کے ساتھ مسلم طبقے کے لوگ خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

گیا اسٹیشن پر نگرویکاس پریشد کے کیمپ میں موجود پیشے سے وکیل محمد یحی نے کہا کہ برسوں سے کیمپ لگاکر پنڈدانیوں کی خدمت کرتے ہیں، یہاں آنے والوں کو سرکاری انتظامات اور ان کے پنڈا اور پروہتوں کی صحیح جانکاری فراہم کی جاتی ہے، کوئی پریشانی اگر انہیں پیش آتی ہے تو اس کو حل کیا جاتا ہے، ضعیفوں کو ان کے مقام تک پہنچایا جاتا ہے، پنڈدانیوں کی خدمت کرنے میں انہیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے وہ پوری عقیدت کے ساتھ خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ صرف اس موقع پر خدمات انجام دیتے ہیں بلکہ ہر مواقع پر خاص کر تہواروں میں بھی امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے بھی پیش پیش ہوتے ہیں کبھی مسلم ہونے کی وجہ سے انہیں امتیازی سلوک کا سامنا نہیں ہوا۔ یہاں آنے والے پنڈدانی بھی ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انکے کام کی سراہنا کرتے ہیں۔

ایک دوسرے رضاکار محمد سعد اللہ فاروقی ایڈوکیٹ نے بھی اپنے تاثرات میں کہا کہ یہ آنے والے پنڈدانی ہمارے مہمان ہیں اور ان کی خدمت کرنا، انہیں بہتر سہولت فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، پنڈدانیوں کی خدمت اور سہولتوں کے لیے ہمہ وقت کھڑے ہو کر اس میلے کو پرامن ماحول میں اختتام کراتے ہیں۔ نگرویکاس پریشد تنظیم کے اجے کمار سنگھ نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ ان کی تنظیم ہی ایک باغیچہ کے مانند ہے جس میں سبھی مذہب کے پیروکار ہیں اور وہ سبھی اپنی ثقافت ادب آپسی بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کے لیے ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، تنظیم کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاہم درجنوں ایسے مسلم طبقے کے لوگ ہیں جو انفرادی طور پر مختلف علاقوں میں پتر پکش میلے کے دوران خدمات انجام دیتے ہیں اور ان کی خدمت ہمارے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ہندو طبقہ بھی ان کی خدمات کے اعتراف سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے اور یہ تبھی ممکن ہوپاتا ہے جہاں کے باشندوں کا آپسی رابطہ بہتر اور مضبوط ہوتا ہے۔

اس موقع پر رنجن یادو کہتے ہیں کہ ’حالانکہ یہ ایک واضح پروگرام ہے کہ پنڈدانی سناتن مذہب کے پیروکار ہیں لیکن اسکے باوجود مسلم طبقے کے لوگوں کی جانب سے خدمات انجام دینا قابل ستائش ہے۔ گیا کی اس مثال سے ملک کے ان تعصب پرست ذہنیت والوں کو پیغام لینا چاہیے کہ جب کسی اچھے رابطے رکھیں گے تو وہ آپ کے دکھ درد خوشی میں ساتھ ہوگا یہ مذہبی پروگرام ہے اور اس میں سبھی طبقے کے لوگ اپنے کام کاج کو چھوڑ کر مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

وہیں اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے بھی ستائش کرتے رہے ہیں۔ سماجی کارکنان اور تنظیموں کی جانب سے پنڈدانیوں کی خدمت بلا تفریق کی جا رہی ہے۔ یہاں لوگ چائے ، پانی وغیرہ کے ساتھ جسمانی طور پر بھی لگے ہوئے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ یہاں آنے والے پنڈانیوں کو کسی طرح کی پریشانی نہیں ہو اور یہ ہونا بھی چاہیے کیونکہ یہ سبھی کی شبیہ کا معاملہ ہے۔ اگر یہاں سے اچھی تصویر لے کر، اچھی شبیہ لے کر اور اچھی یادیں لے کر پنڈدانی جائیں گے تو ملک بھر میں اپنے گیا ضلع اور ریاست کا نام روشن ہوگا جو کہ سبھی کے لیے باعث فخر کا معاملہ ہے۔

یہاں آنے والے پنڈانی بھی گیا کے انتظامات اور یہاں کے لوگوں کے تعلق سے ستائش کر رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے اور یہی کوشش ہونی چاہیے کہ آنے والے بقیہ ایام میں بھی اسی طرح ہم سب مل کر پنڈدانیوں کی خدمت کریں اور انہیں بہتر سے بہتر سہولت دستیاب کرائی جائے۔ پترپکش میلہ کے دوران مذہبی رسومات اداکی جاتی ہیں یہاں گیا پہنچ کر مختلف پنڈویدیوں سناتن مذہب کے پیروکار اپنے آباء و اجداد کے حق میں پنڈدان کرتے ہیں۔ ایسا ماننا ہے کہ یہاں پنڈدان کرنے سے روح کو سکون اور نجات حاصل ہوتی ہے۔

پورے میلہ کے دوران 20 لاکھ سے زیادہ ملک وبیرون ملک سے پنڈدانی آتے ہیں ، پتر پکش میلہ کو ریاستی میلے کا درجہ حاصل ہے، بڑی تعداد میں چونکہ لوگ یہاں آکر پنڈدان کرتے ہیں اس لیے یہاں نا صرف انتظامیہ اور حکومتی عملہ ان کی خدمت میں لگا ہوتا ہے۔ بلکہ یہاں کے باشندے جس میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی طبقے کے لوگ خدمات انجام دیتے ہیں اور ان کی یہ خدمات رضاکارانہ ہوتی ہے۔ واضح ہوکہ نگرویکاس پریشد گیا کی ایک معروف تنظیم ہے جو ضلع میں آپسی بھائی چارہ اور امن وامان کی صورتحال پر کام کرتی ہے۔ پتر پکش میلہ میں تنظیم کے علاوہ بھی درجنوں مسلم پنڈدانیوں کی خدمت میں لگے ہوتے ہیں۔

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں سناتن مذہب کے ماننے والوں کے لئے قومی شہرت یافتہ پتر پکش میلہ لگا ہوا ہے، یہاں ہر دن ہزاروں پنڈدانیوں کا ہجوم ہے جو اپنے مرحومین کے حق میں پنڈدان کررہے ہیں ۔ میلہ کو پر امن طور پر بہتر ڈھنگ سے اختتام کرانے میں ضلع انتظامیہ کے اہلکار مصروف ہیں۔ ساتھ ہی ضلع گیا کی صدیوں پرانی آپسی بھائی چارے اور گنگا جمنی تہذیب کی روایات کی بھی مثالیں پیش کی جارہی ہیں، کیونکہ آج بھی یہ روایت یہاں برقرار ہے، اس پتر پکش میلہ میں بھی مسلم فرقے کے لوگ تنظیمی سطح پر ہوں یا پھر اجتماعی اور انفرادی طور پر پنڈ دانیوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

گیا: پترپکش میلے کے دوران مسلم رضاکاروں کی بھی خدمات ناقابل فراموش (Etv bharat)

تنظیموں میں ایک' نگر ویکاس پریشد' بھی ہے جس کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے ریلوے اسٹیشن پر اسٹال دیے گئے ہیں۔ یہاں اسٹیشن پر ٹرینوں سے ہر دن آنے والے ہزاروں پنڈا دانیوں کی رہنمائی کی جاتی ہے، اس کیمپ میں مسلم طبقے کے لوگ بھی رضکارانہ طور پر ہردن خدمت انجام دے رہے ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ میلہ علاقے میں بھی مسلم طبقہ کے افراد خدمات انجام دیتے ہیں، مسلم رضاکاروں اور اُن کے ہندو دوستوں سے نمائندہ نے خصوصی گُفتگو کی تو ان کے ذریعے اپنے تاثرات میں کہا گیا کہ جتنے لوگ گیا شہر آرہے ہیں وہ ضلع اور ریاست کے مہمان ہیں۔ ہم یہاں اتحاد وبھائی چارے کی روایت کو صدیوں سے برقرار رکھے ہوئے ہیں اس مذہبی پروگرام میں بھی ہندووں کے ساتھ مسلم طبقے کے لوگ خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

گیا اسٹیشن پر نگرویکاس پریشد کے کیمپ میں موجود پیشے سے وکیل محمد یحی نے کہا کہ برسوں سے کیمپ لگاکر پنڈدانیوں کی خدمت کرتے ہیں، یہاں آنے والوں کو سرکاری انتظامات اور ان کے پنڈا اور پروہتوں کی صحیح جانکاری فراہم کی جاتی ہے، کوئی پریشانی اگر انہیں پیش آتی ہے تو اس کو حل کیا جاتا ہے، ضعیفوں کو ان کے مقام تک پہنچایا جاتا ہے، پنڈدانیوں کی خدمت کرنے میں انہیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے وہ پوری عقیدت کے ساتھ خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ صرف اس موقع پر خدمات انجام دیتے ہیں بلکہ ہر مواقع پر خاص کر تہواروں میں بھی امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے بھی پیش پیش ہوتے ہیں کبھی مسلم ہونے کی وجہ سے انہیں امتیازی سلوک کا سامنا نہیں ہوا۔ یہاں آنے والے پنڈدانی بھی ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انکے کام کی سراہنا کرتے ہیں۔

ایک دوسرے رضاکار محمد سعد اللہ فاروقی ایڈوکیٹ نے بھی اپنے تاثرات میں کہا کہ یہ آنے والے پنڈدانی ہمارے مہمان ہیں اور ان کی خدمت کرنا، انہیں بہتر سہولت فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، پنڈدانیوں کی خدمت اور سہولتوں کے لیے ہمہ وقت کھڑے ہو کر اس میلے کو پرامن ماحول میں اختتام کراتے ہیں۔ نگرویکاس پریشد تنظیم کے اجے کمار سنگھ نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ ان کی تنظیم ہی ایک باغیچہ کے مانند ہے جس میں سبھی مذہب کے پیروکار ہیں اور وہ سبھی اپنی ثقافت ادب آپسی بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کے لیے ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، تنظیم کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاہم درجنوں ایسے مسلم طبقے کے لوگ ہیں جو انفرادی طور پر مختلف علاقوں میں پتر پکش میلے کے دوران خدمات انجام دیتے ہیں اور ان کی خدمت ہمارے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ہندو طبقہ بھی ان کی خدمات کے اعتراف سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے اور یہ تبھی ممکن ہوپاتا ہے جہاں کے باشندوں کا آپسی رابطہ بہتر اور مضبوط ہوتا ہے۔

اس موقع پر رنجن یادو کہتے ہیں کہ ’حالانکہ یہ ایک واضح پروگرام ہے کہ پنڈدانی سناتن مذہب کے پیروکار ہیں لیکن اسکے باوجود مسلم طبقے کے لوگوں کی جانب سے خدمات انجام دینا قابل ستائش ہے۔ گیا کی اس مثال سے ملک کے ان تعصب پرست ذہنیت والوں کو پیغام لینا چاہیے کہ جب کسی اچھے رابطے رکھیں گے تو وہ آپ کے دکھ درد خوشی میں ساتھ ہوگا یہ مذہبی پروگرام ہے اور اس میں سبھی طبقے کے لوگ اپنے کام کاج کو چھوڑ کر مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔

وہیں اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے بھی ستائش کرتے رہے ہیں۔ سماجی کارکنان اور تنظیموں کی جانب سے پنڈدانیوں کی خدمت بلا تفریق کی جا رہی ہے۔ یہاں لوگ چائے ، پانی وغیرہ کے ساتھ جسمانی طور پر بھی لگے ہوئے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ یہاں آنے والے پنڈانیوں کو کسی طرح کی پریشانی نہیں ہو اور یہ ہونا بھی چاہیے کیونکہ یہ سبھی کی شبیہ کا معاملہ ہے۔ اگر یہاں سے اچھی تصویر لے کر، اچھی شبیہ لے کر اور اچھی یادیں لے کر پنڈدانی جائیں گے تو ملک بھر میں اپنے گیا ضلع اور ریاست کا نام روشن ہوگا جو کہ سبھی کے لیے باعث فخر کا معاملہ ہے۔

یہاں آنے والے پنڈانی بھی گیا کے انتظامات اور یہاں کے لوگوں کے تعلق سے ستائش کر رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے اور یہی کوشش ہونی چاہیے کہ آنے والے بقیہ ایام میں بھی اسی طرح ہم سب مل کر پنڈدانیوں کی خدمت کریں اور انہیں بہتر سے بہتر سہولت دستیاب کرائی جائے۔ پترپکش میلہ کے دوران مذہبی رسومات اداکی جاتی ہیں یہاں گیا پہنچ کر مختلف پنڈویدیوں سناتن مذہب کے پیروکار اپنے آباء و اجداد کے حق میں پنڈدان کرتے ہیں۔ ایسا ماننا ہے کہ یہاں پنڈدان کرنے سے روح کو سکون اور نجات حاصل ہوتی ہے۔

پورے میلہ کے دوران 20 لاکھ سے زیادہ ملک وبیرون ملک سے پنڈدانی آتے ہیں ، پتر پکش میلہ کو ریاستی میلے کا درجہ حاصل ہے، بڑی تعداد میں چونکہ لوگ یہاں آکر پنڈدان کرتے ہیں اس لیے یہاں نا صرف انتظامیہ اور حکومتی عملہ ان کی خدمت میں لگا ہوتا ہے۔ بلکہ یہاں کے باشندے جس میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی طبقے کے لوگ خدمات انجام دیتے ہیں اور ان کی یہ خدمات رضاکارانہ ہوتی ہے۔ واضح ہوکہ نگرویکاس پریشد گیا کی ایک معروف تنظیم ہے جو ضلع میں آپسی بھائی چارہ اور امن وامان کی صورتحال پر کام کرتی ہے۔ پتر پکش میلہ میں تنظیم کے علاوہ بھی درجنوں مسلم پنڈدانیوں کی خدمت میں لگے ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.