پریاگ راج: امیش پال قتل معاملے کے بعد سے مفرور مقتول رہنما عتیق احمد کی بیوہ شائستہ پروین سمیت چھ ملزمان کے خلاف دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں توہین عدالت کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے اٹیچمنٹ آرڈر جاری ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ایف آئی آر کے مطابق دھوم گنج تھانے میں درج ایف آئی آر میں شائستہ پروین، اشرف کی اہلیہ زینب، عتیق کی بہن عائشہ نوری کے علاوہ بمبار گڈو مسلم، صابر اور ارمان کے خلاف جمعہ کی شام یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم عدالت کے حکم پر گھر پر دفعہ 82 اٹیچمنٹ کا نوٹس چسپاں ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے اسے توہین عدالت کا معاملہ سمجھا ہے۔ پولیس نے چکیہ خلد آباد میں شائستہ کے گھر پر چھاپہ مارا، دیورانی روبی عرف زینب کے چکیہ خلد آباد، بمبئی گڈو مسلم کے گھر لالہ کی سرائے شیوکٹی، ماریاڈیہ پورہ مفتی کے رہائشی شوٹر صابر، سول لائنز مہاتما گاندھی مارگ کے رہائشی ارمان اور عتیق کی بہن عائشہ نوری کی میرٹھ میں واقع تھانہ چمے والی گلی میں واقع نمبر 52 پر گرفتاری کے لئے پولیس نے اٹیچمنٹ نوٹس چسپاں کر ڈگ ڈگی بجواکر منادی کرایا گیا ہے اس کے باوجود یہ لوگ حاضر نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں: Shaista Parveen Declared Fugitive شائستہ پروین مفرور قرار، جائیداد قرق ہو سکتی ہے
شائستہ پروین اور زینب اپنے شوہروں عتیق اور اشرف کے ساتھ بیٹے اسد (جھانسی میں ایس ٹی ایف انکاؤنٹر) کی مٹی تک میں نہیں پہنچیں۔ پولیس کو خدشہ تھا کہ وہ مٹی میں ضرور آئیں گی اور اس کے لیے سخت ناکہ بندی کی گئی تھی، لیکن وہ مٹی میں شرکت کے لیے نہیں پہنچی۔ 24 فروری کو امیش پال اور ان کے دو گنر کو گولیوں اور بم مارکر قتل کردیا گیا۔ جس میں عتیق احمد، اشرف شائستہ پروین اور ان کے دو بیٹوں کو نامزد کیا گیا۔ وائرل ویڈیو میں پولیس نے گڈو مسلم، صابر اور ارمان کو بم پھینکتے اور فائرنگ کرتے ہوئے شناخت کیا۔ پولیس کی حفاظت میں ہونے کے باوجود 15 اپریل کی رات تقریباً 10.30 بجے میڈیا اہلکاروں کے بھیس میں آئے تین نوجوانوں نے کالون اسپتال میں تفتیش کے دوران عتیق احمد اور اشرف کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں چار مجرموں کو ایک انکاؤنٹر میں مار دیا، جب کہ پولیس نے نو مجرموں کو جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس نے شائستہ پروین پر پچاس ہزار روپے جبکہ گڈو مسلم، صابر اور ارمان پر پانچ پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
یو این آئی