میرٹھ: ریاست اترپردیش کے میرٹھ میں چھیڑ چھاڑ سے پریشان دسویں جماعت کی طالبہ شرپسندوں کی شکایت لیکر ایس ایس پی آفس پہنچی۔ متاثرہ نے افسران کو بتایا کہ ایک شخص 3 سال سے مسلسل اس کے ساتھ بدتمیزی کر رہا ہے۔ میرٹھ کے تھانہ سرور پور میں چھیڑ چھاڑ سے پریشان ہو کر طالبہ نے پڑھائی بھی چھوڑ دی ہے اور وہ مسلسل اپنا ذہنی توازن کھو رہی ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ خواتین کے تحفظ کے تمام دعوے بے معنی ثابت ہو رہے ہیں۔ اینٹی رومیو سکواڈ بھی کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے۔ تھانہ سرور پور بھی 3 سال سے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے۔ Harassment Case in Meerut
متاثرہ کا الزام ہے کہ احتجاج کرنے پر طالبہ کو گولی مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے. متاثرہ نے بتایا کہ اس لڑکے کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ وہ طالبہ کا ہاتھ پکڑ کر کھینچنے کی بھی کوشش کر چکا ہے۔ آخر کار پریشان ہو کر طالبہ نے ایس ایس پی سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے طالبہ کو انصاف دلانے کا بھروسہ بھی دلایا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس خراب ماحول سے سب سے زیادہ طالبہ کی پڑھائی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ وہ تعلیمی اداروں میں جانے سے کترا رہی ہیں۔ Case Filed Against Young Man For Harassment 10th class Student
یہ بھی پڑھیں : Case Filed Against Parents مسلم خاتون ٹیچر کو ہراساں کرنے والے طلباء اور ملزم کی والدہ گرفتار