رامپور کی تحصیل سوار اسمبلی حلقہ 34 کے ضمنی انتخابات کی تیاریاں تیز ہوتی جا رہی ہیں، ضلع انتظامیہ انتخابات کے لئے پوری طرح الرٹ ہو چکی ہے، تمام متعلقہ افسران سے ضلع مجسٹریٹ آنجنئے کمار سنگھ نے پولنگ اسٹیشنز کی تعداد سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے کیونکہ ووٹرز کی تعداد میں اضافہ کو مدنظر رکھتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز کی تعداد میں اضافہ کئے جانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس لئے تمام ہی متعلقہ افسران سے سوار اسمبلی حلقہ میں بنائے جانے والے پولنگ مراکز کی تعداد کے سلسلہ میں رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔
بہار اسمبلی کے آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے اترپردیش سمیت کئی دیگر صوبوں میں بھی اسمبلی اور پارلیمان کی خالی نشستوں پر بھی انتخاب کرانے کا اعلان کیا ہے، اسی کے تحت رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ کے لئے ضمنی انتخاب بھی ہونا ہے۔
واضح رہے کہ سال 2017 میں سوار اسمبلی سیٹ کے انتخاب میں سماجوادی رہنماء اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم نے انتخاب لڑ کر اپنے مدمقابل سابق ریاستی وزیر ناوید میاں کو شکست دیکر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ناوید میاں اس سیٹ سے پہلے بھی تین مرتبہ کامیاب ہو چکے تھے۔
عبداللہ اعظم کے کامیاب ہونے کے بعد کاغذات نامزدگی میں درج کی گئی عمر پر اعتراض ہوئے ناوید میاں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی، جس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ پہنچا اور ہائی کورٹ نے 2019 میں عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت رد کر دی۔
16 دسمبر 2019 کو سکریٹریٹ نے بھی سوار اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا، جس کے بعد اب یہاں ضمنی انتخاب کرایا جا رہا ہے، جس کی تیاریاں یہاں زوروں پر ہیں۔
سوار اسمبلی حلقہ میں خاتون ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار 862 اور مرد ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار 475 ہے۔ اس طرح سوار اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں خواتین کا اہم رول ہونے کی امید ہے۔
سوار اسمبلی حلقہ کے ووٹرز کیسا نمائندہ منتخب کر اسمبلی میں بھیجنا چاہتے ہیں یہ جاننے کے لئے ہم سوار کے عام ووٹرز سے ملاقات کرکے ان کی آراء کو جانا۔