لکھنؤ: اترپردیش میں بلدیہ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 4 مئی جب کہ دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ 11 مئی کو ہوگی اس کے لیے سبھی پارٹیاں پورے دم خم کے ساتھ اپنے امیدوار کو میدان میں اتارنے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی کے تعلق سے مانا جارہا تھا کہ مونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں حصہ نہیں لے گی لیکن آج یوپی کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے لکھنؤ میں واقع اپنے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بلدیہ انتخابات میں پورے دم خم کے ساتھ حصہ لے گی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل بھی کی کہ ای وی ایم سے انتخابات نہ کرا کے بیلٹ پیپر سے انتخابات کرائے جائیں۔
امیش پال قتل معاملے میں اور عتیق احمد کے خاندان کے ملوث ہونے پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین کئی دنوں سے فرار ہے، پولیس نے ان پر انعامات کا بھی اعلان کیا ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان کردار مشکوک ہے۔ لہذا بی ایس پی کے خاندان میں سے کسی کو بھی ٹکٹ نہیں دے گی۔ جہاں تک رہی بات ان کی پارٹی میں شامل ہونے کی تو جلدی پارٹی اس بات پر فیصلہ کرے گی کہ ان کی بیوی پارٹی میں رہیں گی یا ان کو خارج کر دیا جائے گا۔
بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کا راگ الاپ رہی ہے لیکن ان کے لیے فلاحی کام نہیں کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی دلت، مسلمان بچھڑوں و دیگر پسماندہ طبقات کی حقوق پر کام کرتی ہے۔ آنے والے کارپوریشن کے انتخابات میں سبھی کو برابر کی حصہ داری بھی دی جائے گی۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی عوامی مسائل سے دھیان بھٹکانے کے لیے متعدد بے بنیاد مسائل سامنے لاتی ہے تاکہ بنیادی مسائل سے عوام کا دھیان بھٹک سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے فلاحی و ترقیاتی کام پر زور دیں گے۔ امید ہے کہ بی ایس پی کو بڑے پیمانے پر کامیابی ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: