مایاوتی نے اپنی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر نامہ نگاروں سے کہا کہ کچھ ہی عرصے بعد اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں ایک ساتھ اسمبلی اور عام انتخابات ہونے والے ہیں، لیکن بی ایس پی دونوں ریاستوں میں بہار کی طرح اور لوک سبھا انتخابات کی طرح کسی بھی پارٹی کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی انتخابی معاہدہ نہیں کر ے گی، یعنی ان دونوں ریاستوں میں پارٹی اپنے دم پرہی اسمبلی کی سیٹوں پرپوری تیاری کے ساتھ انتخابات لڑے گی اور اپنی سرکار بھی تشکیل دے گی۔
مزید پڑھیں:
زرعی قوانین کے خلاف راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ غریب، کمزور اور محروم طبقات کے مفادات اور فلاح و بہبود کے لئے بی ایس پی سنجیدہ، حساس، دیانتدار اور جدوجہد کرتی رہتی ہے، جس کے مطابق بی ایس پی نے اترپردیش میں چار مرتبہ اپنی قیادت میں سرکاری بھی چلائی ہے، لیکن یہ سرمایہ دار اور تنگ ذہنیت رکھنے والی اپوزیشن جماعتوں کو یہ پسند نہیں آیا اور پھر انہوں نے بی ایس پی کے خلاف اندر سے ایک ہوکر اور ہر قسم کے حربے استعمال کر کے بی ایس پی کو اقتدار میں آنے سے روک رہے ہیں۔
یواین آئی