کورونا وائرس کی دوسری لہر کی رفتار بھلے ہی اب کم ہو گئی ہو لیکن اس سے قبل لاکھوں لوگوں کی اموات اسی لہر میں ہو گئی تھی۔ کورونا کی دوسری لہر اتنی تیز تھی کہ لوگوں کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ حالات یہ تھے کہ نہ آکسیجن سلنڈر مل رہا تھا اور نہ ہی دوائی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 'بریلینٹ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی' کے جنرل سیکرٹری سلیم خان نے بتایا کہ ہماری پوری ٹیم کورونا کی دوسری لہر میں ضرورت مندوں تک آکسیجن اور دوائی فراہم کی۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کا بھی انتظام کیا تاکہ کوئی بھی بھوکا پیاسا نہ رہے۔
سلیم خان نے بتایا کہ ہماری این جی او 'بریلینٹ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی' گزشتہ سال بھی کورونا وائرس کی وجہ سے جب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا، تو اُن کے لیے کھانا پانی، دوائی اور مہاجر مزدوروں کو چپل جوتے بھی دیئے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم نے لکھنؤ، گورکھپور، جونپور، اعظم گڑھ اور دوسرے اضلاع میں ضرورت مندوں کو آکسیجن، دوائی اور راشن فراہم کر مدد کی۔
سلیم خان نے مزید بتایا کہ ہماری این جی او 'بریلینٹ ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی' کسی سے بھی کوئی تعاون حاصل نہیں کرتی اور نہ ہی سرکار سے کوئی امداد لیتی ہے۔ ہم یہ خدمت خلق کے لئے کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلور: 'مسجد یوسف' کی غریبوں کے لئے بے مثال خدمات
جنرل سیکرٹری سلیم نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران بہت سارے بچے یتیم ہو گئے ہیں، اب ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے لہٰذا ہماری این جی او ایسے بچوں کے آگے کی تعلیم کے لیے بہتر انتظام کریں گے تاکہ بچوں کا مستقبل متاثر نہ ہو۔