ETV Bharat / state

پروفیسر فاروقی کی سوانح حیات "علی گڑھ تحریک کے امین" کا اجرا - لکھنؤ کے کیفی اعظمی اکیڈمی

عشرت حسین فاروقی نہ صرف ملک کے ماہر اقتصادیات تھے بلکہ بہترین استاذ اور ماہر تعلیم بھی تھے۔

علی گڑھ تحریک کے امین کا رسم اجراء
author img

By

Published : Oct 4, 2019, 10:42 AM IST

لکھنؤ کے کیفی اعظمی اکیڈمی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کامرس شعبے کے استاد پروفیسر عشرت حسین فاروقی کی سوانح حیات پر مبنی کتاب "علی گڑھ تحریک کے امین" کے رسم اجراء کی تقریب منعقد ہوئی۔

ندوۃ العلماءکے مہتمم مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی نے کہا کہ اگر نوجوان کے اندر جذبہ ہو، صلاحیت ہو، محنت کرنے اور کچھ کر گزرنے کا لگن ہو تو وہ ہر منزل تک پہنچ سکتا ہے۔ اور اگر اسے اپنے صلاحیتوں پر اعتبار نہ ہو تو وہ کچھ بھی حاصل کرنے سے رہ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عشرت حسین فاروقی پر نام و نسبت کا اثر یہ ہوتا ہے کہ انکے خاندان کی نسبت امیر المومنین سیدنا حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے۔ اس نسبت اور مدبرانہ صلاحیت کے اثرات فاروقی خاندان پر نمایاں ہیں۔

علی گڑھ تحریک کے امین کا رسم اجراء

مشہور سائنسداں اور پروفیسر ڈاکٹر اقتدار حسین فاروقی جو کہ عشرت حسین فاروقی کے بھائی ہیں، نے کہا کہ حدیث نبوی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک درخت لگاتا ہے اور اس کے پھل، پھول یا سائے سے انسان ہو یا پھر پرندے فائدہ حاصل کرتے ہیں تو اس مسلسل ثواب پہنچتا رہتا ہے اور اسے ہی صدقہ جاریہ کہتے ہیں۔

اسی طرح کسی بڑی شخصیت کے زندگی کے کارناموں پر کتاب لکھنا بھی صدقہ جاریہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ مستفید ہوتے ہیں جس کا ثواب اس شخصیت کو ملتا ہے۔

پروفیسر صابرہ حبیب نے کہا کہ،"جب سے لوگوں کے اپنے مکان ہو گئے، بھائی بہن ایک دوسرے کے مہمان ہو گئے۔"

علی گڑھ تحریک کے امین کے مصنف نجم الدین احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ٹیکنالوجی کے دور میں لوگ کتابوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ لہذا سبھی کو کتاب پڑھنی چاہیے اور اس سے فائدہ بھی اٹھانا چاہیے۔

لکھنؤ کے کیفی اعظمی اکیڈمی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کامرس شعبے کے استاد پروفیسر عشرت حسین فاروقی کی سوانح حیات پر مبنی کتاب "علی گڑھ تحریک کے امین" کے رسم اجراء کی تقریب منعقد ہوئی۔

ندوۃ العلماءکے مہتمم مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی نے کہا کہ اگر نوجوان کے اندر جذبہ ہو، صلاحیت ہو، محنت کرنے اور کچھ کر گزرنے کا لگن ہو تو وہ ہر منزل تک پہنچ سکتا ہے۔ اور اگر اسے اپنے صلاحیتوں پر اعتبار نہ ہو تو وہ کچھ بھی حاصل کرنے سے رہ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عشرت حسین فاروقی پر نام و نسبت کا اثر یہ ہوتا ہے کہ انکے خاندان کی نسبت امیر المومنین سیدنا حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے۔ اس نسبت اور مدبرانہ صلاحیت کے اثرات فاروقی خاندان پر نمایاں ہیں۔

علی گڑھ تحریک کے امین کا رسم اجراء

مشہور سائنسداں اور پروفیسر ڈاکٹر اقتدار حسین فاروقی جو کہ عشرت حسین فاروقی کے بھائی ہیں، نے کہا کہ حدیث نبوی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک درخت لگاتا ہے اور اس کے پھل، پھول یا سائے سے انسان ہو یا پھر پرندے فائدہ حاصل کرتے ہیں تو اس مسلسل ثواب پہنچتا رہتا ہے اور اسے ہی صدقہ جاریہ کہتے ہیں۔

اسی طرح کسی بڑی شخصیت کے زندگی کے کارناموں پر کتاب لکھنا بھی صدقہ جاریہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ مستفید ہوتے ہیں جس کا ثواب اس شخصیت کو ملتا ہے۔

پروفیسر صابرہ حبیب نے کہا کہ،"جب سے لوگوں کے اپنے مکان ہو گئے، بھائی بہن ایک دوسرے کے مہمان ہو گئے۔"

علی گڑھ تحریک کے امین کے مصنف نجم الدین احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ٹیکنالوجی کے دور میں لوگ کتابوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ لہذا سبھی کو کتاب پڑھنی چاہیے اور اس سے فائدہ بھی اٹھانا چاہیے۔

Intro:عشرت حسین فاروقی نہ صرف ملک کے ماہر اقتصادیات تھے بلکہ بہترین استاذ اور پرنسپل بھی ثابت ہوئے۔


Body:لکھنؤ کے کیفی اعظمی اکیڈمی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کامرس شعبہ کے استاد پروفیسر عشرت حسین فاروقی کی سوانح حیات پر مبنی کتاب "علی گڑھ تحریک کے امین" کا رسم اجراء تقریب منعقد ہوئی۔

ندوۃالعلماءکے مہتمیم مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی نے کہا کہ اگر نوجوان کے اندر طاقت ہو، صلاحیت ہو، محنت کرنے کا جذبہ ہو لیکن ان سب کے باوجود اگر وہ اپنی زندگی سے فائدہ نہیں اٹھاتا ہے تو اس سے بڑی ناکامی کوئی نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ عشرت حسین فاروقی پر نام و نسبت کا اثر یہ ہوتا ہے کہ انکے خاندان کی نسبت امیرالمومنین سیدنا حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے۔ اس نسبت اور مدبرانہ صلاحیت کے اثرات فاروقی خاندان پر نمایاں ہیں۔

مشہور سائنسداں اور پروفیسر ڈاکٹر اقتدار حسین فاروقی جو کہ عشرت حسین فاروقی کے بھائی ہیں، نے کہا کہ حدیث نبوی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک درخت لگاتا ہے اور اس کے پھل، پھول یا سائے سے انسان ہو یا پھر پرندے فائدہ حاصل کرتے ہیں تو اسے صدقہ جاریہ کہتے ہیں۔

اسی طرح کسی بڑی شخصیت کے زندگی کے کارناموں پر کتاب لکھنا بھی صدقہ جاریہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ مستفید ہوتے ہیں جس کا عزر اس شخصیت کو ملتا ہے۔

پروفیسر صابرہ حبیب نے کہا کہ،
"جب سے لوگوں کے اپنے مکان ہو گئے،
بھائی بہن ایک دوسرے کے مہمان ہو گئے۔"

#بائٹ#

نجمالدین احمد فاروقی (مصنف)




Conclusion:"علی گڑھ تحریک کے امین" کے مصنف نجم الدین احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ٹیکنالوجی کے دور میں لوگ کتابوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ لہذا سبھی کو کتاب پڑھنی چاہیے اور اس سے فائدہ بھی اٹھانا چاہیے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.