ETV Bharat / state

Bomb Blast عتیق احمد کے وکیل کی رہاش گاہ کے قریب بم دھماکہ

author img

By

Published : Apr 19, 2023, 7:30 AM IST

Updated : Apr 19, 2023, 7:53 AM IST

عتیق احمد کے وکیل دیاشنکر مشرا نے دعوی کہا کہ کٹرا میں واقع ان کی رہاش گاہ کے قریب بم پھینکا گیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ مجھے خوفزدہ کرنے کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ بہت بڑی سازش ہے۔A bomb blast near the residence of Atiq Ahmed's lawyer

عتیق احمد کے وکیل کی رہاش گاہ کے قریب بم دھماکہ
عتیق احمد کے وکیل کی رہاش گاہ کے قریب بم دھماکہ

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں منگل کو عتیق احمد کے وکیل کی رہائش گاہ کے قریب بم پھینکا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ کٹرا علاقے میں دوپہر 2.30 بجے کے قریب ہونے والے دھماکے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کرنل گنج پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او رام موہن رائے نے دعویٰ کیا کہ عتیق کے وکیل دیاشنکر مشرا نشانہ نہیں تھے اور یہ واقعہ دو نوجوانوں کے درمیان ذاتی دشمنی کا نتیجہ تھا۔ تاہم وکیل نے دعویٰ کیا کہ بم دھماکہ ان کو ٹارگیٹ کرکے کیا گیا تھا، شرپسندوں اس کے ذریعہ خوف اور دہشت پیدا کرنے کی کوشش تھی۔ میں عدالت میں تھا جب میرے بیٹے نے مجھے اطلاع دی کہ بم پھینکا گیا ہے۔ میں گھر پہنچا۔ ...میرے خیال میں یہ مجھے خوفزدہ کرنے، دہشت پھیلانے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑی سازش ہے۔ مشرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس کو اس سلسلے میں کارروائی کرنی چاہیے اور پتا لگانا چاہیے کہ اس کے پیچھے کون ہے؟

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری بیٹی اور مقامی لوگوں نے دیکھا کہ ایک شخص نے میرے گھر کے قریب تین بم پھینکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک ماہرین نے موقع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ کٹرا کے علاقے میں دو نوجوانوں کی ذاتی دشمنی کی وجہ سے کروڈ بم پھینکا گیا۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ یہ واقعہ محلے میں رہنے والے عتیق احمد کے ایک وکیل کے گھر کے قریب پیش آیا۔ واضح رہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو سنیچر کی رات پولیس حراست میں اور میڈیا اہکاروں کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں منگل کو عتیق احمد کے وکیل کی رہائش گاہ کے قریب بم پھینکا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ کٹرا علاقے میں دوپہر 2.30 بجے کے قریب ہونے والے دھماکے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کرنل گنج پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او رام موہن رائے نے دعویٰ کیا کہ عتیق کے وکیل دیاشنکر مشرا نشانہ نہیں تھے اور یہ واقعہ دو نوجوانوں کے درمیان ذاتی دشمنی کا نتیجہ تھا۔ تاہم وکیل نے دعویٰ کیا کہ بم دھماکہ ان کو ٹارگیٹ کرکے کیا گیا تھا، شرپسندوں اس کے ذریعہ خوف اور دہشت پیدا کرنے کی کوشش تھی۔ میں عدالت میں تھا جب میرے بیٹے نے مجھے اطلاع دی کہ بم پھینکا گیا ہے۔ میں گھر پہنچا۔ ...میرے خیال میں یہ مجھے خوفزدہ کرنے، دہشت پھیلانے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑی سازش ہے۔ مشرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس کو اس سلسلے میں کارروائی کرنی چاہیے اور پتا لگانا چاہیے کہ اس کے پیچھے کون ہے؟

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری بیٹی اور مقامی لوگوں نے دیکھا کہ ایک شخص نے میرے گھر کے قریب تین بم پھینکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک ماہرین نے موقع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ کٹرا کے علاقے میں دو نوجوانوں کی ذاتی دشمنی کی وجہ سے کروڈ بم پھینکا گیا۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ یہ واقعہ محلے میں رہنے والے عتیق احمد کے ایک وکیل کے گھر کے قریب پیش آیا۔ واضح رہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو سنیچر کی رات پولیس حراست میں اور میڈیا اہکاروں کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: Exclusive with MP Afzal Ansari عتیق اور اشرف قتل کیس پر ایم پی افضل انصاری نے سازش قرار دیا، تینوں شوٹر صرف مہرے

Last Updated : Apr 19, 2023, 7:53 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.