پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں منگل کو عتیق احمد کے وکیل کی رہائش گاہ کے قریب بم پھینکا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ کٹرا علاقے میں دوپہر 2.30 بجے کے قریب ہونے والے دھماکے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کرنل گنج پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او رام موہن رائے نے دعویٰ کیا کہ عتیق کے وکیل دیاشنکر مشرا نشانہ نہیں تھے اور یہ واقعہ دو نوجوانوں کے درمیان ذاتی دشمنی کا نتیجہ تھا۔ تاہم وکیل نے دعویٰ کیا کہ بم دھماکہ ان کو ٹارگیٹ کرکے کیا گیا تھا، شرپسندوں اس کے ذریعہ خوف اور دہشت پیدا کرنے کی کوشش تھی۔ میں عدالت میں تھا جب میرے بیٹے نے مجھے اطلاع دی کہ بم پھینکا گیا ہے۔ میں گھر پہنچا۔ ...میرے خیال میں یہ مجھے خوفزدہ کرنے، دہشت پھیلانے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑی سازش ہے۔ مشرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس کو اس سلسلے میں کارروائی کرنی چاہیے اور پتا لگانا چاہیے کہ اس کے پیچھے کون ہے؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری بیٹی اور مقامی لوگوں نے دیکھا کہ ایک شخص نے میرے گھر کے قریب تین بم پھینکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک ماہرین نے موقع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ کٹرا کے علاقے میں دو نوجوانوں کی ذاتی دشمنی کی وجہ سے کروڈ بم پھینکا گیا۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ یہ واقعہ محلے میں رہنے والے عتیق احمد کے ایک وکیل کے گھر کے قریب پیش آیا۔ واضح رہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو سنیچر کی رات پولیس حراست میں اور میڈیا اہکاروں کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔