علی گڑھ: عالمی یوم یونانی ہر سال 11 فروری کو عظیم یونانی اسکالر اور سماجی مصلح حکیم اجمل خان کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔بھارت میں طبی تعلیم کا درسگاہی نظام سنہ 1883 میں حکیم غلام محمود خان اور حکیم عبدالحمید خان کے مدرسہ طبیہ دہلی سے شروع ہوا جس کے قیام سے ایک تحریک پیدا ہوئی۔ اس سے ملک کے طول و عرض میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے کوششوں کا آغاز ہوا۔
اجمل خاں طبیہ کالج کے طالب علم محمد اعظم صدیقی نے بتایا حکیم اجمل خاں کی یوم پیدائش کو یوم یونانی کے طور پر منایا جاتا ہے.حکیم اجمل خاں ایک عظیم شخصیت تھے. جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے آیوروید اور یونانی کو جوڑنے کی بہت بڑی پہل کی تھی.دہلی میں موجود آیورویدک اور یونانی طبیہ کالج انہیں کا قائم کیا ہوا ہے.ضلع علیگڑھ کا طبیہ کالج و اسپتال اجمل خاں کے نام پر ہی چلتا یے۔ حکیم اجمل خاں کی یوم پیدائش کے موقع پر ہی ہمنے اپنے کالج کے احاطے میں خون عطیہ کیمپ لگایا ہے۔
حکیم اجمل خاں کے یوم پیدائش پر اجمل خاں طبیہ کالج (اے کے ٹی سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے یونانی ڈے منایا اور جونیئر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن اور بلڈ بینک، جے این میڈیکل کالج کے تعاون سے کالج کے احاطے میں خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد عمران نے کیا جس کے بعد رجسٹرار نے طبیہ کالج کے اسپتال میں نئے الٹراساؤنڈ سیکشن کا بھی افتتاح کیا۔
خون عطیہ کیمپ پر موجود ڈاکٹر نوال الرحمان خان نے بتایا عطیہ دہنگان کی جانب سے عطیہ کئے گئے خون کو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی بلڈ بینک میں جمع کروا دیا جاتا ہے جہاں سے ضرورت کے مطابق ضرورت مندوں کو خون دستیاب کروایا جاتا ہے، ڈاکٹر نے مزید بتایا خون عطیہ دہنگان کو ایک شناختی کارڈ بھی دیا جا رہا ہے تاکہ اگر کسی شخص کو خون کی ضرورت پڑتی ہے تو شناختی کارڈ کی مدد سے خون کو بآسانی دستیاب کرایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:Three Days International Conference اے ایم یو میں بجلی اور توانائی پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز
خون کے عطیہ دہندگان نے اپیل کرتے ہوئے بتایا ہر تندرست نوجوان کو خون اطیہ کرتے رہنا چاہیے، خون عطیہ کرنے سے جسم میں نیا خون پیدا ہوتا ہے اور آپ کے عطیہ کئے گیا خون کسی ضرورت مند اور بیمار شخص کی جان بچانے کا سبب بنتا یے۔ اسی لئے ہر چار یا پانچ مہینے میں تندرست نوجوان کو خون عطیہ کرنا چاہیے۔