آل انڈیا پیام انسانیت فورم لکھنؤ یونٹ All India Payam e Insaniyat Forum Lucknow Unit کے ذریعہ شعبہ یورولوجی (کے جی ایم یو) کے تمام مریضوں میں کمبل اور پیام انسانیت کے رسالے و لٹریچر Payam e Insaniyat Distributed Magazines and Literature تقسیم کیے گیے۔
اس موقع پر مفتی زبیر احمد ندوی نے کہا کہ ٹھنڈک کے دستک دیتے ہی پیام انسانیت فورم ضرورت مندوں تک کمبل پہنچانے کی کوشش کررہا ہے اور لوگوں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ انسان تبھی انسان ہے جب اپنے علاوہ دوسروں کا خيال رکھے۔
مفتی عبدالمحیط ندوی نے کہا: 'کرو مہربانی اہل زمین پر، خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر، ضرورت مندوں کی ضروریات کو پورا کرنا ہمارا مقصد ہے اور ہم سب ایک ہی گھر کے ممبران ہیں ایک دوسرے کا خيال رکھنا ہوگا تبھی ہم حقيقى انسان کہلا سکیں گے۔
اس موقع پر مفتی ابو القاسم ندوی نے کہا کہ پالن ہار ہم میں سے ہر ایک پوچھے گا کہ میں بھوکا تھا تو نے مجھے کھانا کیوں نہیں کھلایا، میں پیاسا تھا تو نے مجھے پانی کیوں نہیں پلایا، میں ننگا تھا تو نے مجھے کپڑا کیوں نہیں پہنایا۔ تب ہم میں سے ہر بندہ کہے گا، پالنہار تو کیسے بھوکا ہوسکتا ہے، تو کیسے پیاسا ہوسکتا ہے، تو کیسے ننگا ہوسکتا ہے، تو نے پوری دنیا کو کھلایا پلایا اور پہنایا۔ پالنہار فرمائے گا کہ تیرے پڑوس میں بھوکا شخص تھا۔ اگر تو اسے کھلاتا تو مجھے پا لیتا، تیرے پڑوس میں ایک پیاسا شخص تھا، اگر اسے پانی پلاتا تو مجھے پالیتا، تیرے پڑوس میں ایک ننگا شخص تھا، اگر تو اس کو کپڑا پہنا دیتا تو مجھے پالیتا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم جو کمبل تقسیم کررہے ہیں یہ اپنی ذمہ داری نبھارہے ہیں تاکہ پالن ہار جب ہم سے پوچھے تو ہم جواب دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: Blankets Distribution in Ajmer: مشن اہل بیت کی جانب سے غریبوں میں کمبل تقسیم
یورولوجی ڈپارٹمنٹ کی ایک خاتون نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی سردی کے دستک دیتے ہی پیام انسانیت کے لوگ کمبل لے کر حاضر ہوگئے۔
اس موقع پر مولانا ہاتف احمد قاسمی، مفتی معراج ندوی، مولانا عمر ندوی، محمد طارق، مرزا اسرار حسين، شفق علوی، اسد مدنی موجود تھے۔