مرادآباد: بھارتیہ جنتاپارٹی نے اقلیتی طبقے کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہے۔اسی مقصد کے تحت بی جے پی نے اپنے اقلیتی مورچہ کے تمام رہنماوں کو میدان میں اتار دیا ہے۔ اسی درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر ہم ملک میں فرقہ وارانہ اتحاد کو فروغ دینے کے لئے سڑکوں پر آئے ہیں۔ آج ہمارا مراد آباد میں ایک پروگرام ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا ہمیشہ صوفی نظریات کے حامل لوگوں سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔وہ ہمیشہ صوفی ازم کا خاص خیال رکھتے ہیں۔وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ اگر ہمارے ملک میں امن اور خوش حالی رکھنا ہے تو صوفی نظریہ کو فروغ دینا ہو گا۔ ہمارے ملک کا تصوف دنیا کی رہنمائی کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:AAP Supporters Protest Against BJP مرادآباد میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی رہائی کا مطالبہ
بی جے پی کے رہنما جمال صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس بار ہم بڑی تعداد میں مسلمانوں کو ٹکٹ دیں گے لیکن اب ایس پی اور بی ایس پی کا کھیل ختم ہو گیا ہے۔ ان دو پارٹیوں نے مسلمانوں کو ہمیشہ سے ہی ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے ۔بڑی تعداد میں مسلمان ہمارے ساتھ آ گئے ہیں۔وہ یقینی طور پر الیکشن جیتیں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی محاذ کے ریاستی صدر کنور باسط علی نے کہا کہ اب بی جے پی صوفی نظریہ کو فروغ دینے کے لئے کام کرے گی تاکہ سماج میں باہمی بھائی چارہ اور مضبوط ہو سکے ۔ہر طبقے کے پسماندہ لوگوں کو ان کے حقوق مل سکے۔ ہماری پارٹی پسماندہ طبقے کو لے کر فکرمند ہے۔