علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اکثر سرخیوں میں نظر آتی ہے۔ خاص طور پر اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات سے قبل سیاسی رہنما اکثر یونیورسٹی سے متعلق بیانات دیتے رہتے ہیں۔Demand to Remove Indo Islamic Question From AMU Entrance Exam۔
ریاست اترپردیش کے 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ڈاکٹر کی تعلیم حاصل کرنے والے اور علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر ڈاکٹر نشیت شرما نے ایک بیان جاری کر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی گیارہویں جماعت کے داخلے امتحانات میں لازمی انڈو اسلامک سوالات پوچھے جاتے ہیں، جو اسلام مذہب، اسلام کی تاریخ، قرآن و حدیث اور مغل بادشاہ سے متعلق ہوتے ہیں۔ AMU 11th Class Entrance Exam Indo Islamic Question
نشیت شرما نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر تعلیم کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میی گیارہویں جماعت کے داخلے امتحان میں لازمی انڈو اسلامک کے 10 نمبر کے سوالات کو ہٹانے کے لیے خط لکھا گیا ہے تاکہ ان سوالات کو ہٹایا جاسکے۔ غیر مسلم طلبہ کو یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے لئے زبردستی انڈو اسلامک، اسلامک کلچر، قرآن و حدیث اور مغل بادشاہوں کی تاریخ پڑھنی پڑتی ہے۔ اس لئے لازمی سوالات کو ہٹانا چاہیے کیونکہ کہیں نہ کہیں یہ اسلام مذہب کو غیر مسلم طلبہ کے اوپر تھوپنے کا کام ہے۔ Demand to Remove Indo Islamic Question from AMU Entrance Exam
مفتی زاہد نے مزید کہا یہ بالکل جھوٹ ہے اور یہ جہالت والی بات ہے۔ وہ کیسے ڈاکٹر ہیں ان کو اس بات کا بھی علم نہیں ہے۔ مجھے تعجب ہے کہ نشیت شرما اے ایم یو سے پڑھنے کے بعد بھی اتنے بڑے جاہل رہ گئے۔ نشیت شرما اپنے سیاسی فائدے کے لیے ایسے بے بنیاد بات کرتے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ لوگ اتنے بے وقوف ہیں اور حکومت اتنی بے وقوفی والی بات کو سنیں گی اور اس پر عمل کرے گی۔