رامپور: بی جے پی کے سابق کابینہ وزیر مختار عباس نقوی نے مہاراشٹر میں تازہ ترین سیاسی پیش رفت پر سخت ردعمل دیا ہے۔ نقوی جو اپنے دو روزہ دورے پر اتر پردیش کے رامپور آئے تھے، این سی پی لیڈر اجیت پوار کے این ڈی اے میں شامل ہونے پر کہا کہ یہ اب 40 کی لہر ہے، 24 میں 440 کا جھٹکا نظر آئے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے کام کی گنتی نے اپوزیشن کے تمام سیاسی حسابات بگاڑ دیے ہیں۔ ایک طرف اپوزیشن کی غلط پلیننگ ہے اور دوسری طرف ملک کے عوام کا مودی کو واپس لانے کا عزم جو سب پر بھاری ہے۔
سابق کابینہ وزیر نقوی نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کے کچھ لوگ ہٹ اینڈ رن کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ وہ خود ہی ہٹ وکٹ ہو رہے ہیں۔ انہیں احساس ہی نہیں ہو رہا کہ وہ جس ہٹ اینڈ رن کی ہیٹ ٹرک بنانے میں مصروف ہیں، وہ ان کو ہٹ وکٹ کر رہا ہے اور وہ کلین سویپ ہو جائیں گے۔ ساتھ ہی کامن سول کوڈ کے بارے میں نقوی نے کہا کہ یو سی سی کسی کے مذہبی حقوق اور عقائد پر تجاوز نہیں ہے، بلکہ انسانی اقدار اور آئینی آزادی کو مضبوط کرنے جا رہا ہے۔
نقوی نے یو سی سی سے متعلق اکھلیش یادو کے بیان پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہو، سماج وادی پارٹی یا کوئی اور پارٹی جس میں کامن سول کوڈ میں تضاد ہو۔ ان کی اپنی پارٹی کے لوگ اپنے ضمیر کی آواز سے ختم ہو جائیں گے کیونکہ کامن سول کوڈ ہر مذہب کے مذہبی حقوق اور انسانی اقدار کی آزادی کو مضبوط کرنے جا رہا ہے۔ کامن سول کوڈ کو نافذ کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ یو سی سی کے عقائد کو ظاہر کرنے پر کوئی پابندی نہیں، چاہے وہ قرآن شریف ہو یا کوئی اور مذہبی کتاب۔
یہ بھی پڑھیں: Mukhtar Abbas Naqvi بھارت ایک ہندو راشٹر ہی ہے، مختار عباس نقوی
دوسری طرف دن بھیم آرمی چیف پر حملہ ہونے کے معاملے پر نقوی نے کہا کہ انتشار پھیلانے والے عناصر، غنڈے اور بدمعاش اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اتر پردیش کی زمین پر ڈکیتی نہیں کر سکتے۔ نہ ہی غنڈہ گردی کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے والوں کو سبق ملتا ہے۔ ان کے خلاف لاء اینڈ آرڈر کے تحت سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔