گجراج نے یہ بیان مسلم پرسنل لاءبورڈ اور جمیعت العلماءہند کے خلاف دیا ہے جس میں ان دونوں تنظیم نے سپریم کورٹ کے بابری مسجد کے متعلق آئے فیصلے پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے ریویو پیٹیشن داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گجراج رانا نے کہا کہ جو لوگ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے ہیں انہیں بھارت میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ گجراج رانا نے کہا کہ جو لوگ بھارت میں رہ کربھارت کے آئین اور قانون و سپریم کورٹ کونہیں مانتے ہیں تو ایسے لوگوں کی بھارت میں کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے کی بات کررہے ہیں در اصل وہ ملک و توڑنے کاخواب دیکھ رہے ہیں ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔
گجراج رانا نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں دہلی کے شاہی امام مولانا احمد بخاری کا کہ انہوں نے ریویو پیٹیشن داخل کرنے کو غیر ضروری قدم بتایا ہے،جو لوگ سپریم کور ٹ کا فیصلہ نہیں مان رہے ہیں وہ سیدھے طورپر ملک کے آئین کے خلاف جارہے ہیں اور آئین کے خلاف جانے کامطلب بھارت کے تئیں دل میں نفرت رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ ملک چھوڑ کر پاکستان چلے جائیں یا دنیا کے کسی بھی ملک میں چلے جائیں بھارت کو ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔