اترپردیش کے دیوبند بلاک پرمکھ کے انتخاب میں بی جے پی کی ممتا تیاگی نے آخری وقت میں سماج وادی پارٹی کی امیدوار نتیشا رانا کو 10 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ حالانکہ پرامن طریقہ سے وؤٹنگ ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کے دوران سماج وادی پارٹی کے کارکنان نے ووٹوں کی شماری میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا، جس کے بعد پولیس نے سماج وادی پارٹی کی امیدوار نتیشا رانا کے شوہر کارتکیہ رانا کو ان کے حامیوں کے ساتھ گرفتار کرلیا۔ حالانکہ اس دوران کارتکیہ رانا گنتی میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس دوران پولیس نے وہاں لاٹھی چارج کردیا جس کے بعد موقع پر کچھ دیر کے لئے بھگدڑ مچ گئی۔
بلاک پرمکھ ووٹنگ صبح گیارہ بجے سے دو پہر 2 بجے تک پرامن طریقہ سے ختم ہوئی۔ اس دوران سبھی 102 بی ڈی سی ممبران نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا، حالانکہ ووٹنگ پرامن طریقہ سے ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی۔ اس دوران ہارجیت کے دعوؤں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے لیڈر کارتکیہ رانا بلاک دفتر کے گیٹ پر پہنچے اور انہو ں نے انتظامیہ پر برسراقتدار جماعت کے دباؤ میں کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
اس دوران بڑی تعداد میں ان کے حامی بھی موقع پر پہنچ گئے اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ جن پر پولیس نے لاٹھی برسائی۔ جس سے کئی لوگ زخمی ہوگئے۔
ایس ڈی ایم راکیش کمار نے بتایا کہ ممتاتیاگی کو 54 اور نتیشارانا کو 44 ووٹ ملے ہیں، جب کہ 4 ووٹ کینسل ہوگئے۔
ایس پی دیہات اتل شرما نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران کچھ لوگوں نے بلاک دفتر احاطہ میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں جانے نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اقلیتی کمیشن نے نوئیڈا لنچنگ معاملہ میں پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کیا
بلاک پرمکھ انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کے دوران پولیس نے میڈیا اہلکاروں کو ووٹنگ کے مقام سے دور رکھا اور انہیں اندر نہیں جانے دیا گیا۔ میڈیا اہلکاروں نے افسران سے معلوم بھی کیا کہ جب وہ آزادانہ اور منصفانہ طریقہ پر ووٹنگ کرائے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں تو انہیں دور کیوں رکھا جارہا ہے۔ اُدھر دوبارہ گنتی کی اطلاع ملنے پر جب سماج وادی پارٹی کارکنان نے پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے روڈ پر قبضہ جمالیا تو انتظامیہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے، اس دوران ضلع کو آپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین ارون رانا کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوکر سڑک کے کنارے بیٹھ گئے، جب کہ کارتکیہ رانا کی قیادت میں بلاک دفتر کے سامنے روڈ پر ان کے حامی جام لگاکر بیٹھ گئے۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر چودھری اندر سین بھی اپنے حامیوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور انہو ں نے انتظامیہ پر منصفانہ طریقہ پر گنتی نہ کرائے جانے کا الزام عائد کیا۔