سہدیو نامی شخص اپنی اہلیہ کو علاج کرانے کےلیے ہسپتال لے گئے، جہاں علاج کے بعد ہسپتال کی طرف ڈیرھ لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا گیا۔
سہدیو کا الزام ہے کہ اس نے ہسپتال کے سارے پیسے ابتداً ادا کردیے اس کے باوجود اس سے ڈیرھ لاکھ روپئے مزید کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سہدیو نے الزام لگایا ہے کہ کہ روپیہ ادا کرنے پر اس کی بیوی اور نوزائیدہ بچہ کو ہسپتال والوں نے یرغمال بنا لیا اور خواہ مخواہ انہیں کووڈ وارڈ میں منتقل کر دیا ہے۔ جب کہ دونوں صحت مند ہیں۔
سہدیو نے اپنی بیوی کے علاج کے لیے اپنا مکان بھی بیچ دیا ہے۔ علاج میں سارا پیسہ خرچ کر دیا۔
انہوں نے گریٹر نوئیڈا کے پولیس اسٹیشن میں ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شکایت کی ہے۔
ہسپتال کی جانب سے اس الزام کی ابھی تک تردید نہیں کی گئی ہے۔