اس تعزیتی نشست کی صدارت پروفیسراشفاق احمد(صدر شعبۂ عربی)نے کی۔ انھوں نے اپنے تعزیتی کلمات میں ڈاکٹرسلمان راغب کی مختلف صفات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی اخلاقی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ ان سے اپنے تعلقات اور مراسم کا تذکرہ بھی کیا۔
ڈاکٹر محمد عقیل(صدر شعبۂ فارسی) نے ڈاکٹرسلمان راغب کو اپنا بہترین دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اردو کی ترقی و ترویج کے ساتھ علمی و ادبی کاموں میں خصوصی دلچسپی لیتے تھے اور علا قائی و قومی سطح پر اردو کے نفاذ کے لیے ہمیشہ کوشاں تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ سلمان راغب بھلے ہی ہماری نظروں سے اوجھل ہوگئے ہیں لیکن وہ ہمارے ذہن و دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
پروفیسر وزیرحسن نے سلمان راغب کے زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی طالب علمی کے زمانے کویاد کیا۔وہ شہربنارس کے ایک سرگرم ادبی شخصیت کے طور پر دیکھے جاتے تھے۔
ڈاکٹر مشرف علی نے ڈاکٹرسلمان راغب سے اپنی ملاقاتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میں جب سے بنارس آیا ہوں ان سے وقتاً فوقتاً ملاقات ہوتی رہی ہے۔ وہ شعبۂ اردو کے ہر پروگرام میں شرکت کرتے تھے۔ ہم ان کے ساتھ سماجی، سیاسی اور تعلیمی مسائل پر گفتگو کرتے تھے۔
پروفیسرآفتاب احمد آفاقی (صدر شعبۂ اردو) شہر سے باہر ہونے کی وجہ سے اس تعزیتی نشست میں شریک نہیں ہوسکے انھوں نے اپنا تعزیتی پیغام بذریعے فون بھیجا۔
انھوں نے بتایا کہ سلمان راغب نے شعبۂ اردو سے تعلیم حاصل کی اور اسی شعبہ سے 'فرہنگ کلام مومن' کے موضوع پر تحقیقی مقالہ لکھا۔ وہ بحیثیت صحافی اپنی نامہ نگاری سے علمی ادبی اور تعلیمی اہمیت کو ملک گیر پیمانے پر متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بنارس میں اردو فضا کو بحال کرنے میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد کی جاتی رہیں گی۔ڈاکٹر سلمان راغب سے پروفیسرآفتاب احمدآفاقی کے گہرے مراسم تھے۔ وہ ان کی علم دوستی کے نہ صرف قائل ہیں بلکہ اس کا برملا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔ اس جلسے میں شعبۂ اردو کے ریسرچ اسکالرز اور طلبا کے علاوہ شعبۂ فارسی اور شعبۂ عربی کو اساتذہ اور طلبا نے بھی شرکت کی اور ڈاکٹر سلمان راغب کی وفات پر اپنے جذبات و خیالات کا اظہار کیا۔اس تعزیتی جلسے کی نظامت شعبہ کے رسرچ اسکالر شمشیر علی نے کی۔
ڈاکٹر سلمان راغب کا تعلق بنارس میں اردو اخبار انقلاب سے بھی رہا ہے۔ حال ہی میں وہ ای ٹی وی بھارت منسلک تھے اور بنارس سے رپورٹنگ کررہے تھے۔
سلمان راغب کو بنگال اردو اکادمی کی جانب سے اردو صحافت میں بہترین خدمات کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔حال ہی میں سلمان راغب کو ان صحافتی خدمات کے اتر پردیش اردو اکادمی نے ایک ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر سلمان راغب کی وفات 29 اکتوبر 2019ء بروز پیر کو بنارس میں ہوئی۔