بنارس ہندو یونیورسٹی کے طلبا و طالبات گزشتہ چار دنوں سے وی سی ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ ہاسٹل اور لائبریری کھولا جائے تاکہ طلبہ کی پریشانیاں کم ہو سکیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلبہ نے بتایا کہ ہاسٹل بند ہونے کی وجہ سے بیشتر طلبا و طالبات کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ کچھ ایسے طلبا ہیں جن کے پاس موبائل فون نہیں ہے وہ آن لائن پڑھائی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔ اگر ہاسٹل اور لائبریری کھول دی جاتی ہے تو ہم انٹرنیٹ اور لائبریری سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
وہیں کچھ طلباء باہر کمرے لے کر رہنے پر مجبور ہیں جس کا وہ خرچ برداشت نہیں کر سکتے۔ خاص طور پر ہاسٹل بند رکھنا طلبہ کے لیے شدید پریشانی کا باعث ہے۔
اس سلسلے میں طلبا و طالبات اپنے مطالبات کو لے کر گذشتہ چار دنوں سے وی سی ہاؤس کے سامنے بیٹھے ہیں لیکن ابھی تک یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سےکوئی بھی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیے: بی ایچ یو: شعبہ اردو کے درجنوں طلبا نیٹ امتحان میں کامیاب
طلبہ نے مزید کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک ہم لوگ احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ سخت سردی کا موسم ہے اس کے باوجود طلبہ اپنے مطالبات کو لے کر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے ہیں جس میں متعدد معذور طلبا و طالبات بھی شامل ہیں۔