ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند کے گاؤں ںقاسم پورہ سے پولیس نے بھیم آرمی کے قومی جنرل سکریٹری کمل والیہ کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ آج دیوبند سب عدالت نے اس معاملہ میں سماعت کرتے ہوئے کمل والیہ کو ضمانت دے دی۔
کمل والیہ کے کیس کی سماعت ہونے کے سبب آج بڑی تعداد میں کورٹ میں بھیم آرمی کے کارکنان اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، جیسے ہی کمل والیہ کو جیل سے عدالت میں لایا گیا تو کارکنان نے جے بھیم کے نعرے لگائے۔ سخت سکیوریٹی کے درمیان کمل والیہ کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں ضمانت دے دی۔ جس کے بعد کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
اس دوران کمل والیہ نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ مسلم سماج اور بہوجن سماج کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے۔ جس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
کمل والیہ نے کہا کہ حکومت نے ملک کی حالت کو ابتر بنا دیا ہے۔
بھیم آرمی سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت کرتی ہے اور اگر مسلم سماج کا استحصال ہوتا ہے تو بھیم آرمی اسے برداشت نہیں کرے گی۔ یہ آواز دبانے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھیم آرمی کے بانی پر دہلی پولیس نے ظلم کیا، جس پر عدالت نے بھی سرزنش کی۔ ہماری یہ لڑائی جاری رہے گی۔
وکیل رجنیش نے بتایا کہ کمل والیہ کو آج عدالت نے ضمانت دے دی ہے، جس کے بعد ان کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔