ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں کسان یونین کے ایک پروگرام میں شرکت کرنے آئے بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ تین زرعی قوانین واپس لئے جانے تک کسانوں کا احتجاج جاری رہے گا۔ اس کے لئے اگر 10 برس تک احتجاج کرنا پڑا تو بھی یہ احتجاج جاری رہے گا۔
کسان احتجاج کے سوال پر ٹکیت نے کہا کہ قوانین کو ہولڈ کرنے کی بات نہیں اسے واپس ہی لینا ہوگا۔ لکھیم پور معاملے پر ہو رہی سیاست پر انہوں نے کہا کہ وہ لاشوں پر سیاست نہیں کرتے۔
بارہ بنکی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے لکھیم پور تشدد معاملے میں حکومت کے ساتھ مصالحت کے الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا ٹینی کی وزارت سے برخاستگی اور گرفتاری تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ مرکزی وزیر کی گرفتار ریڈ کارپیٹ گرفتاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ایمس میں داخل
انہوں نے کہا کہ اس مسلے پر کسانوں کی 26 اکتوبر کو میٹنگ ہے۔ اس میں منصوبہ بندی کی جائے گی۔ وہیں، ملک میں پیدا ہو رہے کویلہ بحران پر ٹکیت نے کہا کہ یہ بجلی کو مہنگا کرنے کی سازش ہے۔