بھارتیہ کسان یونین کے ضلع جنرل سیکریٹری چودھری اشوک کمار نے کہا کہ یہ دھرنا غیر معینہ مدت کے لیے ہے۔ کسان یونین کا مطالبہ ہے کہ ہمارا اہم مطالبہ ہے کہ گنے کی قیمت کی ادائیگی ہمیں سود سمیت دلائی جائے۔
ساتھ ہی انہون نے بتایا کہ، سہارنپور کی سبھی شوگر فیکٹریوں پر کسانوں کا 337 کروڑ روپیہ گنے کی ادائیگی کا باقی ہے، جو انہیں سود سمیت دلایا جائے۔'
مزید پڑھیں:
نوئیڈا: ڈی ایم نے سمادھن دیوس کے موقع پر عوامی شکایات سنیں
کسانوں نے گزشتہ رات کلکٹریٹ پر ہی کھانے اور سونے کا انتطام کیا ہے۔ انتظامیہ نے انہیں دھرنے سے ہٹانے کی کوشش کہ مگر کسان اپنی باتوں پر ڈٹے رہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ انتظامیہ کسانوں کے گنے کی ادائیگی کب تک کراتی ہے اور کسان اپنا دھرنا کب ختم کرتے ہیں؟