بھارتیہ کسان یونین کے دو حصوں میں تقسیم ہونے کے بعد نئی تنظیم بھارتیہ کسان یونین ( اراجنیتک) کے قومی ترجمان دھرمیندر ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایم ایس پی گارنٹی قوانین کو نافذ کرے۔ Bharatiya Kisan Union Arajnaitik PC in Muzaffarnagar۔ انہوں نے یونین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یونین میں سیاست ہونے لگی تھی، تین زرعی قوانین کو واپس لے لیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ ختم کردیا گیا، پھر بھی الیکشن کے مہینوں میں حکومت کے خلاف سیاسی ماحول تیار کیا گیا۔ قومی ترجمان دھرمندر ملک نے کہا کی بھارتیہ کسان یونین سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے، ساتھ میں رہتے ہوئے ہمارے خیالات نہیں مل سکے۔ ہمارے لوگوں کے الگ ہونے سے ہو سکتا ہے، ان کو ایک جھٹکا لگے اور ان کو محسوس ہو اور ان کمیو کو درست کیا جائے۔ یہ یونین کسانوں کے مسائل کی آواز کو اٹھاتی رہے گی۔
واضح رہے کہ تین زرعی قوانین کے خلاف ایک سال سے زیادہ وقت تک چلی کسان تحریک کی قیادت کرنے والے بھارتیہ کسان یونین(بی کے یو) میں پھوٹ پڑ گئی اور وہ دوگروپوں میں تقسیم ہوگئی۔ تنظیم کے لیڈر راجیش سنگھ چوہان نے پریس کانفرنس میں بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیٹ اور ان کے بھائی و بی کے یو پی کے صدر نریش ٹکیٹ پر سیاست سے متاثرہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بی کے یو سے اپنی راہ کو جدا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم کا نام بھارتیہ کسان یونین (غیر سیاسی) ہے۔
وہیں چوہان نے کسان لیڈر مہندر سنگھ ٹکیت کی جینتی کے موقع پر یہاں گنا انسٹی ٹویٹ آڈیٹوریم میں تنظیم کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کیے گئے ان فیصلوں کی جانکاری دی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ راکیش ٹکیٹ اور نریش ٹکیت سیاست سے متاثر تھے، جو یونین کے نظریات کے خلاف ہے۔ کسان اپنی لڑائی لڑنے کے متحمل ہیں اور اسے کسی سیاسی پارٹی کی ضرورت نہیں ہے۔