جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ملک بھر میں خاندانی رشتوں کو مضبوط بنانے اور معاشرہ میں امن وسکون پیدا کرنے کی سمت میں ایک مہم چلائی جارہی ہے۔ جس کا عنوان "مضبوط کنبہ، مضبوط سماج اور نفاذ وراثت قانون" رکھا گیا ہے۔ اسی ضمن میں اترپردیش مغربی وِنگ کی جانب سے بریلی میں واقع اُپجا پریس کلب میں مضبوط کنبہ، مضبوط سماج اور نفاذ وراثت قانون کے عنوان سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اُنہوں نے جماعت کی جانب سے چلائی جارہی مہم کا تعارف کرایا اور خاص طور پر خواتین کو بھی مردوں کی طرز پر وراثت میں حصّہ دیئے جانے کی حمایت کی۔
اس میں شرکت کرتے ہوئے جماعت کے مغربی اترپردیش کے امیر احمد عزیز خاں نے بتایا کہ ہماری جماعت اس سلسلہ میں سماج کے ہر طبقہ اور ہر مذہب کے لوگوں میں بیداری لانے کی مہم چلا رہی ہے، تاکہ وہ تمام لوگ اپنے مذہبی حقوق اور پرسنل لاء کے مطابق بیٹوں کےساتھ ساتھ بیٹیوں کی حصّہ داری کو بھی یقینی بنانے کا عہد لیں۔
جماعت کے مغربی اتر پردیش کے امیر احمد عزیز خاں نے صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملہ میں تمام طبقات اور مذاہب کے لوگوں سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ اپنے اطراف میں ایسی مہم کی بابت لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کریں۔ کہ مثالی سماج کے قیام کے لیے مثالی خاندان کا ہونا لازمی ہے، کیوں کہ خاندان ہی سماج کی بنیاد ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ہندوستانی سماج کی خاندانی صورت حال پر غور کریں تو اس میں کئی پہلو ایسے ہیں، جہاں اصلاح کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ حالیہ برسوں میں ہمارے ملک میں بھی امریکہ اور یوروپ کی طرز پر سِنگل پیرنٹ فیملی، بغیر بچہ کا خاندان، بغیر والد کے نام کے بچہ، بغیر شادی کے لِو ان میں رہتے ہوئے بچّوں کی پیدائش، ہم جنس پرستی وغیرہ غیر سماجی اور مذہبی فعل دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
اُنہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی عقائد والے ملک ہندوستان میں خاندان کی یہ بدلتی ہوئی صورتِ حال ایک صحتمند اور ہوشمند معاشرے کے لیے بےحد تشویشناک ہے۔