ادھر اترپردیش کے ضلع رائے بریلی میں سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں نے ضلع مجسٹریٹ سے اسکول فیس میں رعایت دئے جانے کی گزارش کی ہے۔ پارٹی کے رہنماوں نے ڈی ایم سے ملاقات کرکے تمام ہندی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا کی کم از کم تین مہینے کی فیس معاف کرنے یا پھر قسطوں میں جمع کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے تمام کاروبار، سرکاری اور غیر سرکار خدمات، اسکولز، انسٹی ٹیوٹ مکمل طور پر بند ہیں۔ ایک طرف آمدنی کے وسائل بند ہو چکے ہیں تو وہیں دوسری جانب لوگوں کے گھروں میں قید ہونے کی وجہ سے جیب اور گھر میں رکھ ہوئی رقم بھی خرچ ہو چکی ہے۔
اسکے برعکس والدین پر اپنے بچّوں کی اسکول فیس جمع کرنے کا دباؤ ہے۔ اسکولوں کی جانب سے یہ انتباہ ہے کہ طلباء وطالبات کی فیس آن لائن وقت سے جمع کردیں، ورنہ بچّوں کا رزلٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
ایسے متعدد مسائل کے سبب سماجوادی پارٹی کے رہنماوں نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی اور فیس کی بابت اسکول انتظامیہ کی منمانی اور بے جاضد سے روبرو کرایا۔ سماجوادی پارٹی نے ایک میمورنڈم دیکر ڈی ایم سے مطالبہ کیا ہے کہ اس وقت ملک کی عوام کورونا سے جدوجہد کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی بحران سے بھی جنگ لڑ رہی ہے۔ تاجروں کے کاروبار بند ہیں اور لوگوں کے سامنے اپنے گھر کے اخراجات کی تکمیل یہ ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
ایسے میں والدین کی فکر ہے کہ اُنکے بچّوں کی تعلیم کا سلسلہ برقرار رہے۔ والدین کے سامنے سب سے بڑا بحران یہ ہے کہ ایک طرف گھر کے خرچ کو جاری رکھنا ہے تو وہیں دوسری جانب بچّوں کی تعلیم میں کوئ رکاوٹ نہیں آنے کو لےکر فکرمند ہیں۔
اس مسئلہ کے برعکس اسکول انتظامیہ سرپرستوں پر یہ دباؤ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بچّوں کی فیس جمع کئے بغیر اُنکے نتیجہ جاری نہیں ہونگے۔ لہذا سماجوادی پارٹی کے رہنماوں نے ڈی ایم سے ملاقات کرکے گزارش کی ہے کہ تمام ہندی اور انگریزی میڈیم اسکولوں کے انتظامیہ کے لیئے احکامات جاری کئے جائیں کہ اگر ممکن ہو تو کم از کم تین مہینے کی فیس معاف کر دی جائے یا پھر اسکول انتظامیہ فیس وصولی کے لیئے انسٹالمنٹ سسٹم شروع کریں۔ جس سے والدین اپنے بچّوں کی فیس قسطوں میں ادا کر سکیں۔