بریلی میں انتخابی رنجش میں ایک سیاسی رہنما کو بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا، اس قتل کو انتخابی دشمنی میں انجام دیا گیا ہے۔ مقتول کی اہلیہ نے گاؤں کے ایک پردھان امیدوار اور ایک سابق پردھان سمیت چار لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ فی الحال پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بریلی میں تھانہ کینٹ صدر حلقہ میں شام کو گاؤں ”لکھورا پرگما“ کے پردھان حافظِ قرآن محمد اسحاق رضوی کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ وہ شہر سے اپنی اہلیہ کی دوا لے کر گھر لوٹ رہے تھے۔ وہ حال کے دنوں میں گاؤں کا پردھان منتخب کیے گئے تھے۔
غور طلب ہے کہ کئی دہائیوں بعد ”لکھورا پرگما“ گاؤں میں کوئی مسلمان پردھان منتخب ہوا تھا۔ جو گاؤں کے باقی امیدواروں کو برداشت نہیں ہوا۔ موقع واردات پر علاقائی پولیس کے علاوہ، فورنسک ایکسپرٹ کی ٹیم اور ایس ایس پی نے پہنچ کر معائنہ کیا۔ پہلی نظر میں ایسا لگ رہا ہے کہ مقتول محمد اسحاق کو تین گولیاں ماری گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے موقع پر ہی ان کی موت ہوگئی۔ معاملے میں مقتول کی اہلیہ چشم دید گواہ ہے۔ اُن کے مطابق ایک بائک پر تین لوگ سوار تھے اور اُنہوں نے آتے ہی گولیاں چلانا شروع کردیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
مقتول پردھان محمد اسحاق رضوی کی اہلیہ نے گاؤں کے پردھان امیدوار موہر سنگھ اور سابق پردھان رتن لعل پر قتل کرانے کا الزام لگایا ہے۔ فی الحال پولیس کو ابھی تک تحریر نہیں ملی ہے، پھر بھی پولیس نے رتن لعل کو گرفتار کرلیا ہے۔ جب کہ دیگر قاتلوں کی تلاش میں پولیس ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔