ETV Bharat / state

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر - برہم دیو مدھرؔ اردو کی پاکیزہ فنی

برہم دیو مدھرؔ سنہ 1934ء کو بہار کے مونگیر میں پیدا ہوئے جہاں انھوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی بعد میں ملازمت کے لی بنارس کا رخ کیا اور یہیں کے ہوکر رہ گئے۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
author img

By

Published : Sep 22, 2019, 12:57 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 1:46 PM IST

مدھر نے بنارس کے علاقے غوری گنج میں رہائش اختیار کرلی اور بنارس ہندو یونیورسٹی میں فائن آرٹس کے استاد مقرر ہوئے، ساتھ ہی بنارس ہندو یونیورسٹی سے اردو فارسی میں ڈپلومہ بھی کیا۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر

اگر یہ کہا جائے کہ یہ اردو کے شاعر تھے تو غلط نہ ہوگا،شاعری میں یہ ڈاکٹر علیم مسرور ؔ مصنف ناول 'بہت دیر کردی' کے شاگرد تھے۔ اردو میں بہت اچھے اشعار کہا کرتے تھے۔ان کا ایک ہندی شعری مجموعہ 'سوچ' کے نام سے اور 'اور بھی غم ہیں' اردو مجموعہ ان کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ کملا مدھر نے شائع کرایا۔

ڈاکٹر علیم مسرور ؔ کے مطب میں بلا ناغہ رات میں کچھ ادیب و شاعر بیٹھا کرتے تھے ان میں مدھر جی سب سے فعال تھے۔ہندوسناتن دھرم میں پختگی کے با وجود یہ مسلمانوں سے بہت قربت رکھتے تھے، یہ ہر سال اپنی رہائش گاہ پر دوشعری نشست بڑے پیمانے پر کیا کرتے تھے جس میں ہندی کے شاعر گنڑ اور اردو کے شعرا شامل ہوا کرتے تھے۔

اردو شعرا میں حفیظ بنارسی،راشد بنارسی، ڈاکٹر ناظم جعفری،شورش بنارسی، ریاض بنارسی، اتفاق ہے کہ اردو کے وہ تمام شعرا جو شامل ہوا کرتے ان میں ایک بھی زندہ نہیں خود مدھر جی کے ساتھ سب ہی فوت ہو چکے ہیں۔

ہندی شاعروں میں بھاردواج جی،سرسوتی سرن کیف،کمل گپت جی کے علاوہ بڑے بڑے لوگ ہوا کرتے تھے۔ان دنوں سرسوتی سرن کیف بنارس ہی میں رہتے تھے جو پابندی سے اس میں شامل ہوا کرتے تھے۔

سرسوتی سرن کیف پوائینیر انگریزی اخبار کے سابق ایڈیٹر تھے اور اردو فارسی کے شعر کہتے تھے۔مدھر جی کھلانے پلانے کے بھی بڑے شوقین تھے،ان دونوں پروگراموں میں وہ کھانے کا بہت ہی شاندار اہتمام کیا کرتے۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
مدھر جی بنیادی طور پر غزل کے شاعر تھے مگر انھوں نے دوہے، قطعات اور رباعیات میں بھی طبع آزمائی کی ہے۔مدھر جی کا کلام زبان کی ندرت کے ساتھ ساتھ نئی نئی تشبیہات، استعارا ت اور محاورات سے مزین ہے۔ برہم دیو مدھرؔ اردو کی پاکیزہ فنی رویات کے ساتھ ترقی پسند شاعری کی زندہ مثال تھے۔

اس سلسلے میں ان کے دوست وسیم حیدر ہاشمی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مدھر جی کی شخصیت کا خاصہ یہ تھا کہ وہ اردو ہندی کی قربت کے حامی تھے۔ وہ اردو ہندی پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ یہ تمیز کرنا مشکل تھا کہ وہ اردو کے شاعر ہیں یا ہندی کے۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر

ان کی اہلیہ نے اس تعلق سے بتایا کہ مدھر جی کے انتقال کے بعد ان کی کتاب انھوں نے شائع کی۔مگر وہ ان کے بنائے ہوئے سرکل کو باقی نہ رکھ سکیں۔ اور لوگ ان کو بھولے تو نہیں ہیں لیکن کوئی بھی آگے بڑھ کے ان کے جیسا پروگرام منعقد نہیں کرنا چاہتا انھوں نے ہمیشہ اردو ہندی کو ملانے کی کوشش کی تھی۔

مدھر نے بنارس کے علاقے غوری گنج میں رہائش اختیار کرلی اور بنارس ہندو یونیورسٹی میں فائن آرٹس کے استاد مقرر ہوئے، ساتھ ہی بنارس ہندو یونیورسٹی سے اردو فارسی میں ڈپلومہ بھی کیا۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر

اگر یہ کہا جائے کہ یہ اردو کے شاعر تھے تو غلط نہ ہوگا،شاعری میں یہ ڈاکٹر علیم مسرور ؔ مصنف ناول 'بہت دیر کردی' کے شاگرد تھے۔ اردو میں بہت اچھے اشعار کہا کرتے تھے۔ان کا ایک ہندی شعری مجموعہ 'سوچ' کے نام سے اور 'اور بھی غم ہیں' اردو مجموعہ ان کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ کملا مدھر نے شائع کرایا۔

ڈاکٹر علیم مسرور ؔ کے مطب میں بلا ناغہ رات میں کچھ ادیب و شاعر بیٹھا کرتے تھے ان میں مدھر جی سب سے فعال تھے۔ہندوسناتن دھرم میں پختگی کے با وجود یہ مسلمانوں سے بہت قربت رکھتے تھے، یہ ہر سال اپنی رہائش گاہ پر دوشعری نشست بڑے پیمانے پر کیا کرتے تھے جس میں ہندی کے شاعر گنڑ اور اردو کے شعرا شامل ہوا کرتے تھے۔

اردو شعرا میں حفیظ بنارسی،راشد بنارسی، ڈاکٹر ناظم جعفری،شورش بنارسی، ریاض بنارسی، اتفاق ہے کہ اردو کے وہ تمام شعرا جو شامل ہوا کرتے ان میں ایک بھی زندہ نہیں خود مدھر جی کے ساتھ سب ہی فوت ہو چکے ہیں۔

ہندی شاعروں میں بھاردواج جی،سرسوتی سرن کیف،کمل گپت جی کے علاوہ بڑے بڑے لوگ ہوا کرتے تھے۔ان دنوں سرسوتی سرن کیف بنارس ہی میں رہتے تھے جو پابندی سے اس میں شامل ہوا کرتے تھے۔

سرسوتی سرن کیف پوائینیر انگریزی اخبار کے سابق ایڈیٹر تھے اور اردو فارسی کے شعر کہتے تھے۔مدھر جی کھلانے پلانے کے بھی بڑے شوقین تھے،ان دونوں پروگراموں میں وہ کھانے کا بہت ہی شاندار اہتمام کیا کرتے۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر
مدھر جی بنیادی طور پر غزل کے شاعر تھے مگر انھوں نے دوہے، قطعات اور رباعیات میں بھی طبع آزمائی کی ہے۔مدھر جی کا کلام زبان کی ندرت کے ساتھ ساتھ نئی نئی تشبیہات، استعارا ت اور محاورات سے مزین ہے۔ برہم دیو مدھرؔ اردو کی پاکیزہ فنی رویات کے ساتھ ترقی پسند شاعری کی زندہ مثال تھے۔

اس سلسلے میں ان کے دوست وسیم حیدر ہاشمی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مدھر جی کی شخصیت کا خاصہ یہ تھا کہ وہ اردو ہندی کی قربت کے حامی تھے۔ وہ اردو ہندی پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ یہ تمیز کرنا مشکل تھا کہ وہ اردو کے شاعر ہیں یا ہندی کے۔

برہم دیو مدھرؔ: اردو ہندی کے نمائندہ شاعر

ان کی اہلیہ نے اس تعلق سے بتایا کہ مدھر جی کے انتقال کے بعد ان کی کتاب انھوں نے شائع کی۔مگر وہ ان کے بنائے ہوئے سرکل کو باقی نہ رکھ سکیں۔ اور لوگ ان کو بھولے تو نہیں ہیں لیکن کوئی بھی آگے بڑھ کے ان کے جیسا پروگرام منعقد نہیں کرنا چاہتا انھوں نے ہمیشہ اردو ہندی کو ملانے کی کوشش کی تھی۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 1:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.