درگاہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں بریلوی کے سرپرست حضرت سبحان رضا خاں سبحانی نے بارہ بنکی مسجد کو منہدم کیے جانے کے افسوسناک واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
درگاہ کے سرپرست مولانا حضرت سبحان رضا خاں سبحانی میاں اور درگاہ کے سجادہ نشین مفتی حضرت احسن رضا خاں احسن میاں نے بارہ بنکی کی ایک سو برس قدیم 'غریب نواز مسجد' کو منہدم کیے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
سجادہ نشین احسن میاں نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف بورڈ میں اندراج ریکارڈ کے مطابق مسجد کو وقف بورڈ میں سنہ 1963ء میں درج کیا گیا تھا۔ مسجد میں پانچ اوقات کی نماز بھی ادا کی جا رہی تھی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مقامی ضلع انتظامیہ نے رات کی تاریکی میں مسجد کو شہید کر دیا، جبکہ ہائی کورٹ میں یہ معاملہ ابھی زیر سماعت ہے۔
درگاہ کے میڈیا انچارج ناصر قریشی نے بتایا کہ اس پورے معاملہ کی تفصیلی اور حقیقی معلومات موصول کرنے کے مقصد سے درگاہ اعلیٰ حضرت سے ایک وفد بارہ بنکی جائے گا، جو وہاں تمام لوگوں سے گفتگو کرکے اور دستاویز جمع کرنے درگاہ کے سرپرست اور سجادہ نشین کو پیش کرے گا۔
اس کے بعد ایک وفد وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے شکایت درج کرائے گا اور مسجد کو دوبارہ تعمیر کیے جانے اور ذمہ دار افسران کو معطل کیے جانے کا مطالبہ کرے گا۔ اس وفد میں خاص طور پر اسلامک ریسرچ سینٹر کے بانی اور آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین کی قیادت میں مولانا اعظم حشمتی، مولانا ابراہیم رضا اور عبد الحق کو بارہ بنکی بھیجا جائے گا۔