بارہ بنکی پولیس ن دھوکہ دہی کے ذریعہ دوسروں کی زمین فروخت کرنے کے الزام میں گروہ کے سرغنہ کے علاوہ دیگر 4 ارکان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ایسے اور بھی معاملے سامنے آسکتے ہیں۔
قبل ازیں دیوی تھانہ میں بھارتیہ سمندر یونیورسٹی کولکتہ کے ملازم ارون کمار سنگھ نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ رندھوا پلہری گاؤں میں واقع 66 ہزار اسکوائر فٹ پر مشتمل ایک پلاٹ کو جعلسازی اور فرضی شناختی کارڈ کے ذریعہ فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ پنجاب اینڈ سندھ بنک میں انہی کے نام سے ایک فرصی کھاتہ بھی کھولا گیا۔
دھوکہ دہی کی رپورٹ درج ہونے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور ٹولی کے سرغنہ سشیل کمار مشرا کے علاوہ بہرائیچ کے ویریندر کمار، سالک رام، جتیندر سنگھ اور اشوک کمار کو گرفتار کرلیا۔گروہ کا سرغنہ پیشہ سے وکیل ہے اور ویریندر کمار فرضی ڈاکٹر ہے۔
پولیس نے ملزمین کے قبضہ سے ارون کمار کا فرضی آدھار اور پین کارڈ کو برآمد کرلیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اروند چترویدی نے تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ سرغنہ سشیل کمار مشرا ایک ایسے شخص کی تلاش میں تھا جس کا ابھی تک آدھار کارڈ نہیں بنا ہو۔ پھر اس نے بہرائیچ ضلع کے جرول روڈ تھانہ کے احاطہ گاؤں کے 70 سالہ بزرگ سالک رام کا ارون کمار کے نام سے آدھار بنوایا اور حقیقی پتہ درج کرایا۔ اس کے بعد فرضی پین کارڈ کے ذریعہ پنجاب اینڈ سندھ بنک میں اکاونٹ کھولا اور پانچوں ملزمین نے مل کر زمین کو فروخت کردیا تھا۔