بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کی جانب سے کئے گئے احتجاج کے ذریعہ کسانوں کا مطالبہ تھا کہ ان ٹرالیوں کے دھان کی خرید ضلع ہیڈ کوارٹر پر ہی کرائی جائے۔ دن بھر مختلف افسران سے مذاکرات کے بعد کسان انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد اپنی ٹرالی دھان خرید مراکز پر لے گئے۔
بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کی اپیل پر اتوار کی رات سے ہی ضلع کے مختلف حصوں سے کسان ٹرالی میں اپنا دھان لاد کر شہر پہونچ رہے تھے۔ صبح تک شہر کے گنا دفتر سے لیکر خاص راستوں میں ٹرالیوں کی لمبی لائین لگی ہوئی تھی۔
گنا دفتر پر صبح 10 بجے سے ہی متعلقہ افسران کی کسانوں کے رہنماؤں سے گفتگو جاری تھی، لیکن دوپہر 3 بجے تک کسان اپنے مطالبات پر اڑے تھے اور متعدد دور کے مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ اس کے بعد بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے ریاستی انچارج نے دھان لدی ٹرالیوں کے ساتھ لکھنؤ کوچ کرنے کی اپیل کی۔
اس اعلان کے بعد اے ڈی ایم سندیپ گپتا نے ان کے ساتھ مذاکرات شروع کئے۔ سندیپ کمار گپتا کسان رہنماؤں کو منانے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے کسانوں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کا دھان تولا جائے گا اس کے لئے وہ آٹھ خصوصی ترازو کا انتظام کریں گے۔ اس یقین دہانی کے بعد کسان مان گئے اور وہ اپنی ٹرالی لیکر واپس لوٹ گئے۔