آج 8 دسمبر، کسانوں نے بھارت بند کا اعلان کیا تھا جس کی حمایت بنارس میں سکھ سماج و بنکر سماج نے مشترکہ طور پر اس کی بھرپور انداز میں حمایت کی۔ سکھ برادری سے جڑے لوگوں نے اپنی دکانوں کو بند کر 'کسان ایکتا زندہ باد، نو فارمر نو فوڈ ' کا نعرہ دیا وہیں بنکر سماج نے بھی اس کی پرزور حمایت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کاشی صرافہ منڈل کے چیئرمین ستنام سنگھ نے بتایا کہ کسانوں نے جس طریقے سے 8 دسمبر کو بھارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا اس کی حمایت میں آج ہم لوگوں نے دکان بند کرکے کسانوں کی حمایت میں آگے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ کچھ دنوں سے دہلی کی سرحد پر کسانوں کا احتجاجی دھرنا و مظاہرہ جاری ہے، سخت سردی کے موسم میں کسان پریشان ہے۔ اپنے گھر بار کو چھوڑ کر وہ مظاہرہ کر رہے ہیں مجھے امید ہے کہ وزیراعظم کل ایک ہنگامی میٹنگ طلب کر کے کسانوں کے مسائل کو حل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان غریب طبقے سے آتا ہے، محنت کش کسان اپنی زندگی گزارنے کے لئے جدوجہد کرتا ہے ایسے میں جو قوانین اس کے خلاف ہیں اس کو واپس لے کر کسانوں کی مدد کریں۔
وہیں بنکر برادرانہ تنظیم چودہوں کے سردار مقبول حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب بنارس کا بنکر بجلی کو لے کر احتجاجی دھرنا و مظاہرہ اور ہڑتال کر رہا تھا اس وقت کسانوں نے حمایت کی تھی، آج کسانوں کے خلاف جو بل قوانین منظور کیے گئے ہیں اس کی حمایت میں بنارس کا بنکر بھی کھڑا ہے اور وقت آنے پر ہم کسانوں کے ساتھ سڑکوں پر بھی اتریں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جائے تاکہ کسان بھی آرام کی زندگی گزار سکے۔