بیت بازی ایک کھیل کی طرح کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل میں شعرا کے اشعار پیش کئے جاتے ہیں۔ خاص طور پر بھارت میں یہ کھیل انتاکشری کے نام سے بھی کھیلا جاتا ہے جس میں اشعار کی جگہ فلمی گیت پیش کیے جاتے ہیں۔ کھیل ایک شعر یا مصرع کو پیش کرنے کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ پہلا شعر حروف تہجی کے جس حرف پر ختم ہوتا ہے مقابل افراد کو اسی لفظ سے شروع ہونے والا شعر سنانا ہوتا ہے، ایک ہی شعر دہرایا کی اجازت نہیں ہوتی جس مقام پر بھی کوئی مطلوبہ شعر نہیں سنا پاتا تو یوں وہ ہار جاتا ہے۔
پہلے کے مقابلے آج کل بیت بازی کے مقابلے کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔ پہلے اسکول کالج کے سالانہ جلسہ کے ساتھ دیگر موقع پر بیت بازی کا اہتمام پابندی سے کیا جاتا تھا جس میں بڑی تعداد میں طلباء حصہ لیتے تھے۔ اردو اکیڈمی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں جی 20 پروگرام سیریز کے بیت بازی کا انعقاد کیا گیا جس میں یونیورسٹی سے تین ٹیموں نے حصہ لیا اور اس حوالے سے مختلف و منتخب اشعار سنائے۔ مقابلے میں جاوید، عامر، حنا، عبداللہ والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔
شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر آفتاب نے بتایا جلد ہی ایک بڑے پیمانے پر بیت بازی مقابلے کا اہتمام کیا جائے گا جس میں اسکول اور یونیورسٹی سطح پر طلباء کی ٹیموں کو بلاکر بیت بازی مقابلہ کیا جائے گا۔ پروگرام کی صدارت اردو اکیدمی کے ڈائریکٹر پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی نے کی جب کہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ماہر عروض محمد عارف حسن خاں شریک ہوئے۔ ڈاکٹر آفتاب عالمی نجمی اور فکر و نظر کے جوائنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر محمد بکر عالم صدیقی نے بیت بازی کے جج کے فرائض انجام دیئے۔
صدارتی خطبہ میں پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی نے کہا کہ یہ بات ہمارے لیے باعث مسرت ہے کہ ہندوستان کو جی 20 کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا ہے، اس سے ملک کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ اردو اکادمی کے استاد ڈاکٹر رفیع الدین نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمارا ملک تہذیب و ثقافت، فطرت و قدرت اور فکر و فلسفہ کے اعتبار سے بہت مال دار رہا ہے۔ ماحولیات کے تحفظ میں بھی وہ اہم کردار ادا کر رہا ہے، یہ ہمارے لیے قابل فخر بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیانواپی مسجد سروے پر روک میں توسیع، الہ آباد ہائیکورٹ میں معاملہ کی کل ہوگی سماعت
پروگرام میں ماحولیات پر بھی گفتگو کی گئی اور ملک کی عظمت، اخلاقیات اور تہذیبی ورثہ کو اجاگر کیا گیا۔ پروگرام میں طلبا و طالبات کی کثیر تعداد اور اساتذہ نے شرکت کی۔