ETV Bharat / state

بارہ بنکی : ہاتھرس معاملے کے خلاف بہوجن مکتی مورچہ کا احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں بہوجن کرانتی مورچہ کے کارکنان نے ہاتھرس جنسی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، ساتھ میں بہوجن کرانتی مورچہ کی جانب سے انتظامیہ کو میمورنڈم بھی سونپا گیا۔

ہاتھرس معاملے کے خلاف بہوجن مکتی مورچہ کا احتجاج
ہاتھرس معاملے کے خلاف بہوجن مکتی مورچہ کا احتجاج
author img

By

Published : Oct 3, 2020, 6:37 PM IST

اتر پردیش کے ہاتھرس میں ہوئے جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے سمیت مسلسل دلت طبقے کے ساتھ بڑھ رہے جنسی زیادتی کے معاملوں کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ کے کارکنان نے سنیچر کو بارہ بنکی میں ایک روزہ احتجاج کیا۔مورچہ کے جانب سے انتظامیہ کو پانچ نکاتی میمورنڈم بھی دیا گیا ہے.

ہاتھرس معاملے کے خلاف بہوجن مکتی مورچہ کا احتجاج
بہوجن کرانتی مورچہ نے سوال کھڑا کیا ہے کہ جب قانون میں مہلک کے بیان کو آخری مانا جاتا ہے تو ملزمین کتنے طاقتور ہیں کہ پولیس مہلک کے بیان کو تسلیم نہ کرتے ہوئے یہ کیسے کہہ سکتی ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی ہے. اس کے علاوہ مورچہ نے ریاست میں دلت طبقہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملات میں ہورہے اضافے کے خلاف بھی آواز بلند کی ہے. مورچہ کی جانب سے 5 نکاتی مطالبات کا میمورنڈم بھی دیا گیا ہے اور انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو وہ 8 اکتوبر کو بڑی ریلی کریں گے اور اس کے بعد اور بڑے احتجاج بھی ہوں گے.

بہوجن کرانتی مورچہ کے ضلعی صدر بابا سریش چندر ورما نے کہا کہ بیٹیوں کا اسکا حق دینا اور اسکی عزت کرنا حکومت بالکل بھول گئی ہے، آخر اس معاملے میں ملوث ملزمین کتنے طاقتور ہیں کہ ریاست سے لے کر مرکزی حکومت تک سب ملزمین کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔

بھارتی مسلم مورچہ کے صدر ابو جدانا نے کہا کہ ہم ہاتھرس جنسی زیادتی کی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔اگر ہماری آواز آج نہیں سنی گئی تو ہم 8 اکتوبر کو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

اتر پردیش کے ہاتھرس میں ہوئے جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے سمیت مسلسل دلت طبقے کے ساتھ بڑھ رہے جنسی زیادتی کے معاملوں کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ کے کارکنان نے سنیچر کو بارہ بنکی میں ایک روزہ احتجاج کیا۔مورچہ کے جانب سے انتظامیہ کو پانچ نکاتی میمورنڈم بھی دیا گیا ہے.

ہاتھرس معاملے کے خلاف بہوجن مکتی مورچہ کا احتجاج
بہوجن کرانتی مورچہ نے سوال کھڑا کیا ہے کہ جب قانون میں مہلک کے بیان کو آخری مانا جاتا ہے تو ملزمین کتنے طاقتور ہیں کہ پولیس مہلک کے بیان کو تسلیم نہ کرتے ہوئے یہ کیسے کہہ سکتی ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی ہے. اس کے علاوہ مورچہ نے ریاست میں دلت طبقہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملات میں ہورہے اضافے کے خلاف بھی آواز بلند کی ہے. مورچہ کی جانب سے 5 نکاتی مطالبات کا میمورنڈم بھی دیا گیا ہے اور انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو وہ 8 اکتوبر کو بڑی ریلی کریں گے اور اس کے بعد اور بڑے احتجاج بھی ہوں گے.

بہوجن کرانتی مورچہ کے ضلعی صدر بابا سریش چندر ورما نے کہا کہ بیٹیوں کا اسکا حق دینا اور اسکی عزت کرنا حکومت بالکل بھول گئی ہے، آخر اس معاملے میں ملوث ملزمین کتنے طاقتور ہیں کہ ریاست سے لے کر مرکزی حکومت تک سب ملزمین کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔

بھارتی مسلم مورچہ کے صدر ابو جدانا نے کہا کہ ہم ہاتھرس جنسی زیادتی کی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔اگر ہماری آواز آج نہیں سنی گئی تو ہم 8 اکتوبر کو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.