ETV Bharat / state

Aziz Qureshi on Hijab Issue: حجاب معاملے پر سابق گورنرعزیز قریشی کا رد عمل - کرناٹک حجاب معاملہ

مذہب اسلام میں حجاب ایمان کا جز نہیں، لیکن ایک مومن لڑکی و خواتین کی شناخت ہے، Hijab Row، حجاب جیسے مسئلے پر ملک میں نفرت پھیلائی جارہی ہے اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

حجاب معاملے پر سابق گورنرعزیز قریشی کا رد عمل
حجاب معاملے پر سابق گورنرعزیز قریشی کا رد عمل
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 7:08 PM IST

Updated : Mar 16, 2022, 8:04 PM IST

لکھنؤ: کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے میں دائر سبھی عرضیوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ 'حجاب اسلام کا لازمی جز نہیں ہے، لہذا جن تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد ہے وہ درست ہے'۔ Karnataka Hijab Row Verdict۔

ہائی کورٹ کے اس فیصلے بعد سے ملک کے متعدد ملی، سماجی و سیاسی رہنماؤں کا رد عمل سامنے آرہا ہے، ایسے میں اتر پردیش، اتراکھنڈ اور میزورم کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے حجاب معاملے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 5 ریاستوں کے انتخابات میں بی جے پی نے 4 ریاستوں میں اپنی جیت درج کی، جہاں اب حکومت سازی کا معاملہ ہے، تاہم یہ انتخابات مذہب کے نام پر پولرائز نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ اب حجاب جیسے مسئلے پر ملک میں نفرت پھیلائی جارہی ہے اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا Aziz Qureshi's Reaction on Hijab Issue ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں حجاب ایک مومن لڑکی و خواتین کی شناخت ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک اروناچل پردیش کو ریاست کا درجہ دیا گیا تھا تب تک میں وہاں کی تمام تر سرگرمیوں میں پیش پیش رہا اور ریاست کے حوالے سے جو قانون وضع کیے گئے اس میں صاف طور پر لکھا گیا کہ یہاں کے علاقائی لوگ اپنے رسم و رواج کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں، اگر آئین اور ان کے رسم و رواج میں تضادہوتا ہے تو ان کے رسم و رواج کو ترجیح دی جائے گی، لہٰذا بھارت میں رہنے والے ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا اختیار حاصل ہے۔ کسی کے حقوق کو پامال نہیں کیا جاسکتا۔

ویڈیو

سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ اس معاملے کو اب سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، Aziz Qureshi's Reaction on Hijab Issue ہے، لیکن جو بھی ججز اس معاملے کی سماعت کر رہے ہیں وہ اس وقت تک درست نتائج پر نہیں جاسکتے جب تک کہ انہیں اسلام کے اصول و فروع سے مکمل واقفیت نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ 'امید بس یہی ہے کہ عدالت عظمٰی اس جانب توجہ دے گی اور مسلم خواتین اور بچیوں کے جذبات کا احترام کرے گی۔

مزید پڑھیں:

حالیہ دنوں ریلیز ہوئی فلم 'دی کشمیر فائل' پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ 'اس فلم میں صرف کشمیری پنڈتوں کے رخ کو ہی دکھایا گیا ہے، جو کہ درست نہیں ہے' انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اوپر کشمیری پنڈتوں کا ہجرت کرنا ایک داغ ہے، اس بات کو ہم نے پاکستان میں بھی کہا تھا، لیکن تقریبا پچاس ہزار کشمیری مسلمانوں کو پاکستان سے آئے ہوئے شدت پسندوں نے نشانہ بنایا اور ان کو شہید کردیا اس کو نہیں دکھایا گیا، اس کے علاوہ فوج اور شہریوں کے مابین تصادم میں بھی ہزاروں شہریوں کی جان گئی ہے، اس کو نہیں دکھایا گیا، یہ نا انصافی ہے، اس میں تصویر کا صرف ایک رخ دکھایا گیا Karnataka Hijab Row Verdict ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم تمام تر قوتوں سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں ہم نے بھی ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، خون کا ایک ایک قطرہ بھی ملک کے لیے قربان ہے، ملک سے وفاداری مسلمانوں سے زیادہ کسی نے نہیں کی ہے۔

لکھنؤ: کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے میں دائر سبھی عرضیوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ 'حجاب اسلام کا لازمی جز نہیں ہے، لہذا جن تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد ہے وہ درست ہے'۔ Karnataka Hijab Row Verdict۔

ہائی کورٹ کے اس فیصلے بعد سے ملک کے متعدد ملی، سماجی و سیاسی رہنماؤں کا رد عمل سامنے آرہا ہے، ایسے میں اتر پردیش، اتراکھنڈ اور میزورم کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے حجاب معاملے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 5 ریاستوں کے انتخابات میں بی جے پی نے 4 ریاستوں میں اپنی جیت درج کی، جہاں اب حکومت سازی کا معاملہ ہے، تاہم یہ انتخابات مذہب کے نام پر پولرائز نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ اب حجاب جیسے مسئلے پر ملک میں نفرت پھیلائی جارہی ہے اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا Aziz Qureshi's Reaction on Hijab Issue ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں حجاب ایک مومن لڑکی و خواتین کی شناخت ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک اروناچل پردیش کو ریاست کا درجہ دیا گیا تھا تب تک میں وہاں کی تمام تر سرگرمیوں میں پیش پیش رہا اور ریاست کے حوالے سے جو قانون وضع کیے گئے اس میں صاف طور پر لکھا گیا کہ یہاں کے علاقائی لوگ اپنے رسم و رواج کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں، اگر آئین اور ان کے رسم و رواج میں تضادہوتا ہے تو ان کے رسم و رواج کو ترجیح دی جائے گی، لہٰذا بھارت میں رہنے والے ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا اختیار حاصل ہے۔ کسی کے حقوق کو پامال نہیں کیا جاسکتا۔

ویڈیو

سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ اس معاملے کو اب سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، Aziz Qureshi's Reaction on Hijab Issue ہے، لیکن جو بھی ججز اس معاملے کی سماعت کر رہے ہیں وہ اس وقت تک درست نتائج پر نہیں جاسکتے جب تک کہ انہیں اسلام کے اصول و فروع سے مکمل واقفیت نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ 'امید بس یہی ہے کہ عدالت عظمٰی اس جانب توجہ دے گی اور مسلم خواتین اور بچیوں کے جذبات کا احترام کرے گی۔

مزید پڑھیں:

حالیہ دنوں ریلیز ہوئی فلم 'دی کشمیر فائل' پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ 'اس فلم میں صرف کشمیری پنڈتوں کے رخ کو ہی دکھایا گیا ہے، جو کہ درست نہیں ہے' انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اوپر کشمیری پنڈتوں کا ہجرت کرنا ایک داغ ہے، اس بات کو ہم نے پاکستان میں بھی کہا تھا، لیکن تقریبا پچاس ہزار کشمیری مسلمانوں کو پاکستان سے آئے ہوئے شدت پسندوں نے نشانہ بنایا اور ان کو شہید کردیا اس کو نہیں دکھایا گیا، اس کے علاوہ فوج اور شہریوں کے مابین تصادم میں بھی ہزاروں شہریوں کی جان گئی ہے، اس کو نہیں دکھایا گیا، یہ نا انصافی ہے، اس میں تصویر کا صرف ایک رخ دکھایا گیا Karnataka Hijab Row Verdict ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم تمام تر قوتوں سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں ہم نے بھی ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، خون کا ایک ایک قطرہ بھی ملک کے لیے قربان ہے، ملک سے وفاداری مسلمانوں سے زیادہ کسی نے نہیں کی ہے۔

Last Updated : Mar 16, 2022, 8:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.