رام پور: لوک سبھا ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کی شکست کے بعد سینیئر رہنما و رکن اسمبلی اعظم خان نے کئی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسے نہ انتخاب کہہ سکتے ہیں اور نہ ہی اسے انتخابی نتائج کہا جا سکتا ہے۔ مسلم بستی میں جہاں 900 ووٹوں کا پولنگ اسٹیشن میں وہاں صرف 6 ووٹ ڈالے گئے اور 500 ووٹوں کے پولنگ اسٹیشن میں صرف 1 ووٹ پڑا۔ جس طرح سے ووٹ ڈالے گئے، ہم اسے اپنے امیدوار کی جیت سمجھتے ہیں۔ واضح رہے کہ بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی نے سماجوادی پارٹی امیدوار عاصم راجا کو 42,192 ووٹوں سے شکست دی۔
-
#WATCH | Samajwadi Party leader Azam Khan's angry response when asked about his party’s loss in the Rampur Lok Sabha by-poll pic.twitter.com/eKaNEIR7q4
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) June 26, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Samajwadi Party leader Azam Khan's angry response when asked about his party’s loss in the Rampur Lok Sabha by-poll pic.twitter.com/eKaNEIR7q4
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) June 26, 2022#WATCH | Samajwadi Party leader Azam Khan's angry response when asked about his party’s loss in the Rampur Lok Sabha by-poll pic.twitter.com/eKaNEIR7q4
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) June 26, 2022
واضح رہے کہ ایم ایل اے بننے کے بعد اعظم خان نے لوک سبھا رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد رامپور لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ اعظم خان نے اس سیٹ سے اپنے حامی عاصم راجا کو میدان میں اتارا تھا۔ عاصم کے نام کا اعلان اعظم نے خود کیا تھا۔ وہ پوری مہم خود ہی چلا رہے تھے۔
رام پور سیٹ کو ایس پی لیڈر اعظم کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ 2019 میں اعظم خان نے رام پور لوک سبھا سیٹ جیتی تھی۔ اس کے بعد 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اعظم خان اس سیٹ سے میدان میں اترے اور انتخاب جیتے۔ رام پور میں ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو ایک بار بھی انتخابی مہم کے لیے نہیں پہنچے، جب کہ بی جے پی نے یہاں پوری طاقت لگا دی تھی۔