محمد اعظم خاں azam khan ایک سال سے زائد عرصہ سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔ ان دنوں ان کی حالت غیر مستحکم ہونے کی وجہ سے ان کا علاج لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں چل رہا ہے۔ جہاں ان کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
محمد اعظم خاں azam khan کے حامیوں کے ذریعہ اپنے اپنے طور پر احتجاج کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ وکی راج ایڈوکیٹ کی اہلیہ نیہا راج نے صدر جمہوریہ ہند کو اپنے خون سے خط لکھ کر اعظم خاں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ محمد اعظم خاں بے قصور ہیں اور ان کو سیاسی رنجش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔
نیہا راج نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی سرپرستی میں انتہائی سنگین جرائم کے ملزمین آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ ایک ایماندار اور خیر خواہ لیڈر کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے۔
مزید پڑھیں:
اترپردیش: مدرسہ بورڈ نے آن لائن کلاسز شروع کرنے کا اعلان کیا
نیہا راج نے مزید کہا کہ محمد اعظم خاںazam khan نے سماجی اصلاحات اور تعلیمی میدان میں اہم خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ اترپردیش بالخصوص رامپور کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان پر تعصب کی بنیاد پر کارروائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خاں جیسے لیڈر ہزاروں سال میں پیدا ہوتے ہیں۔