رامپور: اعظم خاں کے بیٹے عبداللہ اعظم کے دو برتھ سرٹیفکیٹ، دو پاسپورٹ اور دو پین کارڈ معاملے میں ایم پی، ایم ایل اے کورٹ میں حاضر ہوئے اعظم خاں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے اور جہاں جہاں انسانیت زندہ ہے وہاں سب جانتے ہیں کہ اتنی ناانصافی دنیا میں کسی کے ساتھ نہیں ہوئی جو ہمارے شہر، ہمارے اہل خانہ اور ہمارے خلاف ہوئی ہے۔ لہذا اب اس پر آپ کوئی بحث نہ کیجئے بلکہ مذمت کیجئے۔
عبداللہ اعظم کے جعلی دستاویزات کے معاملے پر پوچھے گئے سوال پر اعظم خاں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر عدالت سے دو یرلیف مانگے تھے، 'میگزمم ریلیف اور مدھیم ریلیف'۔ انہوں نے کہا کہ میگزمم ریلیف ہم نے مانگا تھا۔ نہ تو عبداللہ اعظم کے دو برتھ سرٹیفکیٹ ہیں، نہ دو پاسپورٹ ہیں اور نہ دو پین کارڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی برتھ سرٹیفکیٹ ہے جو نگر نگم لکھنؤ کا جاری کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدہ کی ان کی میٹرنٹی لیو کی اسٹیٹمنٹ ہے، عبداللہ کے بعد کوئی اور اولاد پیدا نہیں ہوئی ہے، یہ ریکارڈ ہے، ڈاکٹرز کا بیان بھی موجود ہے۔ اعظم خان نے کہا کہ اگر اس کے باوجود بھی انصاف نہیں ملتا تو ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ چاہا تھا کہ ان معاموں کی جو آئندہ سماعت ہے وہ روکی جائے لیکن سپریم کورٹ نے یہ نہیں مانتے ہوئے ہماری اس اپیل کو مانا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے جو انتہائی ظالمانہ اور انتہائی غیر منصفانہ احکامات جاری کیا تھا اس کا اب نفاذ نہیں ہوگا۔ اعظم خاں نے میڈیا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام لوگ ہماری ان باتوں کو دکھاؤں گے نہیں۔ آپ تو سرکاری بیان دکھاؤں گے ہمارا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Azam Khan On Z category security: اعظم خان نے زیڈ سکیورٹی کا مطالبہ کیا