میرٹھ: میرٹھ کے برہم پوری تھانہ علاقے کے بھومیا کے پل محلے میں واقع مسجد کے سامنے مندر تعمیر کرنے و مورتی رکھنے کی افواہ کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جسے پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے دونوں فریق کے درمیان امن کمیٹی کی میٹنگ لی اور معاملے کو ختم کرنے کی بات کہی۔ پولیس نے کہا کہ شہر میں کہیں بھی کسی بھی مذہب کے لوگوں کو نئی روایت شروع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ Communal Harmony Spoiled by the Rumors
برہم پوری تھانہ علاقے میں ہوئے تنازع کے تعلق سے پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ ہندو اور مسلمانوں کی ملی جلی آبادی والا علاقہ ہے۔ اس علاقے میں سڑک کے ایک کنارے پر مسجد ہے، جب کہ دوسری جانب میں ایک کنواں ہوا کرتا تھا اور سڑک کے اوپر ہوجانے سے کنویں کی دیوار کو ہندو تنظیموں کے ذریعے اونچا کیے جانے کے معاملے کو مندر کی تعمیرا بتاتے ہوئے سوشل میڈیا کے ذریعے اس جگہ پر مورتی رکھے جانے کی افواہ کے بعد علاقے کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس انتظامیہ نے دونوں مذاہب کے ذمہ داروں کو ساتھ لے کر تھانے میں ہی میٹنگ منعقد کر معاملے کو سلجھا دیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کسی کو بھی شہر میں کسی بھی جگہ پر مذہب کے نام نئی روایت شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ فی الحال احتیاطاً علاقے میں فورسز تعینات کردی گئی ہیں تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔