کوشامبی: عتیق احمد کے شارپ شوٹر اور راجو پال کے قتل کے ملزم عبدالقوی 36 گھنٹے کے پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ پولیس عبدالقوی سے مسلسل پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس کو کئی اہم معلومات ملی ہیں۔ شارپ شوٹر سے پولیس نے غیر قانونی اسلحہ کا ذخیرہ برآمد کر لیا ہے۔ پولیس ان ہتھیاروں کے ساتھ لکھنؤ روانہ ہوگئی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ برجیش سریواستو نے بتایا کہ سرائے اکیل تھانہ علاقہ کے بھکھنڈا اپھارار گاؤں کا رہنے والا عبدالقوی مافیا عتیق احمد کا شارپ شوٹر رہا ہے۔ عبدالقوی کا نام راجو پال قتل کیس کے بعد سرخیوں میں آیا تھا۔ ملزم بننے کے بعد عبدالقوی پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا۔ پولیس اسے ڈھونڈ رہی تھی۔ ادھر امیش پال قتل کیس کے بعد عبدالقوی کی تلاش تیزی سے شروع ہوگئی تھی۔ عبدالقوی پر امیش پال قتل کیس کے ملزمین کو پناہ دینے کا الزام تھا۔
ناکہ لگاتے ہوئے پولیس نے عبدالقوی پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ گھر پر چھاپے کے دوران دیواروں سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ عبدالقوی نے 5 اپریل کو لکھنؤ سی بی آئی کورٹ میں خودسپردگی کی۔ سرائے عقیل پولیس نے عدالت سے عبدالقوی کا 14 روزہ ریمانڈ طلب کیا تھا تاہم عدالت نے 36 گھنٹے کا ریمانڈ منظور کرلیا۔ ریمانڈ ملنے کے بعد پولیس نے عبدالقوی سے کئی اہم سوالات کیے۔ پوچھ گچھ میں پولیس کو کئی اہم معلومات ملنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے عبدالقوی کے بتائے ہوئے مقام سے بھکھنڈہ گاؤں کے ترائی علاقے سے زمین میں کھودے گئے لوہے کے صندوق سے 8 غیر قانونی پستول، 66 کارتوس، 25 دیسی بم برآمد کرلیے۔ ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد کوشامبی پولیس عبدالقوی کے ساتھ لکھنؤ روانہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: