لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اشرف کو مارنے والے شوٹر صحافی بن کر آئے تھے۔ ایسے میں احتیاط برتتے ہوئے دارالحکومت لکھنؤ کے کالی داس مارگ میں کسی بھی میڈیا پرسن کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کالی داس مارگ پر سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ، ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ سمیت کئی وزراء کی رہائش گاہیں ہیں۔ اس کے علاوہ کالی داس مارگ پر حفاظتی حصار مزید مضبوط کر دیا گیا ہے۔
بتادیں کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو تین شوٹروں نے پریاگ راج کے کولون ہسپتال میں ہفتے کی رات دیر گئے میڈیکل چیک اپ کے لیے لے جانے کے دوران بے رحمی سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ تینوں شوٹر میڈیا پرسن بن کر موقع پر پہنچے تھے۔ اس واقعے کے بعد ریاست بھر میں ہائی الرٹ کا اعلان کرتے ہوئے اہم مقامات کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس وجہ سے لکھنؤ کے حضرت گنج تھانے کے تحت کالی داس مارگ کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی۔ اس کے ساتھ یہاں میڈیا والوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Atiq Ahmed Killing Latest Updates یوپی میں دفعہ 144، پریاگ راج میں انٹرنیٹ خدمات بند، جانیے اب تک کی اپڈیٹس
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی رہائش کالی داس مارگ پر واقع ہے۔ اس کے علاوہ ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ، کابینہ وزراء سریش کھنہ، دیاشنکر سنگھ، سوریہ پرتاپ شاہی، دھرم ویر پرجاپتی سمیت ایک درجن وزراء کی رہائش گاہیں بھی کالی داس مارگ پر واقع ہیں۔ ایسے میں یہاں باہر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ میڈیا والوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے پریاگ راج واقعہ کے سلسلے میں دیر رات تین رکنی عدالتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ بتایا جارہا ہے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ ہر دو گھنٹے بعد ڈی جی پی اور پرنسپل سکریٹری ہوم سے پیش رفت رپورٹ طلب کر رہے ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت سے پریاگ راج کے واقعہ کے بارے میں رپورٹ بھی طلب کی تھی، جسے محکمہ داخلہ نے سونپ دیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ میڈیا کے حوالے سے ایس او پی جاری کر سکتی ہے۔