ETV Bharat / state

Atiq Ahmed Associate Arrested عتیق احمد کا ساتھی محمد مظفر گرفتار

سماجوادی پارٹی کے سابق آنجہانی رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے ساتھیوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ یوپی پولیس نے پریاگ راج سے مقتول عتیق احمد کے ساتھی محمد مظفر کو گرفتار کیا ہے۔ Muhammad Muzaffar Arrested in Prayagraj UP

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 16, 2023, 8:49 AM IST

Atiq Ahmed's associate Muhammad Muzaffar was arrested
Atiq Ahmed's associate Muhammad Muzaffar was arrested

پریاگ راج: یو پی پولیس کے مطابق مقتول سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کا ساتھی محمد مظفر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ برقعہ پہن کر فرار ہو رہا تھا۔ اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ محمد مظفر کے خلاف 30 سے ​​زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ محمد مظفر پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ پریاگ راج کے پورمفتی تھانے کی پولیس نے اسے گرفتار کیا ہے۔ دراصل پریاگ راج پولس کو معلوم ہوا کہ کوڑی ہار کے بلاک چیف محمد مظفر ایک پارٹی میں پہنچا تھا۔ اس کے بعد پولیس ٹیم نے اس کی گرفتاری کے لیے گیسٹ ہاؤس کے باہر محاصرہ کیا۔ اس کے بعد محمد مظفر کو بھی معلوم ہوا کہ گیسٹ ہاؤس کے باہر پولیس تعینات ہے۔ اس کے بعد اس نے وہاں سے بھاگنے کا راستہ تلاش کیا اور سفید کرتہ اور پائجامہ چھپاتے ہوئے سر سے پاؤں تک خود کو ڈھانپنے کے لیے برقع پہن لیا۔ پولیس کو چکمہ دینے کے لیے برقعے میں اس نے جو طریقہ اپنایا وہ کامیاب ہو جاتا لیکن پولیس ٹیم کے ساتھ موجود خواتین پولیس اہلکاروں نے برقعے میں فرار ہونے کی کوشش کرنے والے محمد مظفر کو پکڑ لیا۔ اس کے بعد پولیس اسے پکڑ کر تھانے لے گئی، اتوار کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت کے حکم پر اسے نینی سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:عتیق احمد کے بھائی اشرف کا برادر نسبتی بھی گرفتار

برقعے میں پکڑا گیا محمد مظفر کون ہے؟

محمد مظفر کے خلاف 30 سے ​​زیادہ مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ 15 اپریل کو مارے جانے والے عتیق احمد اور اشرف کے رشتہ دار ہونے کے علاوہ وہ ان کے گینگ آئی ایس 227 کا رکن بھی ہے۔ پولیس نے 16 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد بھی ضبط کر لی ہے جو اس نے اور اس کے بھائی نے ایک سال قبل گینگسٹر ایکٹ کے تحت جرم کے ذریعے سیل کی تھی۔ جیل میں رہتے ہوئے بلاک چیف کا انتخاب جیتنے والے محمد مظفر بھی سماج وادی پارٹی کا لیڈر ہے۔ اس نے اپنے اثر و رسوخ کے بل بوتے پر جیل کے اندر رہتے ہوئے الیکشن جیتا تھا اور بلاک چیف بھی بن گیا تھا۔یہی نہیں سپریم کورٹ سے ریلیف ملنے کے بعد جیل سے باہر آ کر حلف اٹھانے کے بعد وہ انڈر گراؤنڈ ہوگیا تھا۔

پریاگ راج: یو پی پولیس کے مطابق مقتول سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کا ساتھی محمد مظفر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ برقعہ پہن کر فرار ہو رہا تھا۔ اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ محمد مظفر کے خلاف 30 سے ​​زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ محمد مظفر پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ پریاگ راج کے پورمفتی تھانے کی پولیس نے اسے گرفتار کیا ہے۔ دراصل پریاگ راج پولس کو معلوم ہوا کہ کوڑی ہار کے بلاک چیف محمد مظفر ایک پارٹی میں پہنچا تھا۔ اس کے بعد پولیس ٹیم نے اس کی گرفتاری کے لیے گیسٹ ہاؤس کے باہر محاصرہ کیا۔ اس کے بعد محمد مظفر کو بھی معلوم ہوا کہ گیسٹ ہاؤس کے باہر پولیس تعینات ہے۔ اس کے بعد اس نے وہاں سے بھاگنے کا راستہ تلاش کیا اور سفید کرتہ اور پائجامہ چھپاتے ہوئے سر سے پاؤں تک خود کو ڈھانپنے کے لیے برقع پہن لیا۔ پولیس کو چکمہ دینے کے لیے برقعے میں اس نے جو طریقہ اپنایا وہ کامیاب ہو جاتا لیکن پولیس ٹیم کے ساتھ موجود خواتین پولیس اہلکاروں نے برقعے میں فرار ہونے کی کوشش کرنے والے محمد مظفر کو پکڑ لیا۔ اس کے بعد پولیس اسے پکڑ کر تھانے لے گئی، اتوار کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت کے حکم پر اسے نینی سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:عتیق احمد کے بھائی اشرف کا برادر نسبتی بھی گرفتار

برقعے میں پکڑا گیا محمد مظفر کون ہے؟

محمد مظفر کے خلاف 30 سے ​​زیادہ مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ 15 اپریل کو مارے جانے والے عتیق احمد اور اشرف کے رشتہ دار ہونے کے علاوہ وہ ان کے گینگ آئی ایس 227 کا رکن بھی ہے۔ پولیس نے 16 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد بھی ضبط کر لی ہے جو اس نے اور اس کے بھائی نے ایک سال قبل گینگسٹر ایکٹ کے تحت جرم کے ذریعے سیل کی تھی۔ جیل میں رہتے ہوئے بلاک چیف کا انتخاب جیتنے والے محمد مظفر بھی سماج وادی پارٹی کا لیڈر ہے۔ اس نے اپنے اثر و رسوخ کے بل بوتے پر جیل کے اندر رہتے ہوئے الیکشن جیتا تھا اور بلاک چیف بھی بن گیا تھا۔یہی نہیں سپریم کورٹ سے ریلیف ملنے کے بعد جیل سے باہر آ کر حلف اٹھانے کے بعد وہ انڈر گراؤنڈ ہوگیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.